مقالہ جات

الشیخ باقر النمر کا قتل آل سعود کی بڑی غلطی

سعودی عرب میں شاہی حکومت کے خلاف عوامی غم وغصہ اپنے عروج پر ہے عوام آل سعود کی پالیسیوں ، زیادتیوں اور ظلم و ستم سے تنگ آ چکے ہیں ۔ سعودی عرب کا ہر شہری اپنے ملک میں ایک گھٹن محسوس کر رہا ہے سعودی حکومت نے عوام سے آزادی اظہار کا حق چھین لیا ہے جو بھی حکومت کے خلاف کوئی بات کرتا ہے اس کو سخت سزا سے دوچار ہونا پڑتا ہے اور اگر وہ باز نہ آئے تو اسے پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ہے جس کی کئی ایک مثالیں موجود ہیں جن میں ایک تازہ مثال شیعہ عالم دین الشیخ باقر النمر کی ہے جنہیں گزشتہ سال حکومت کے خلاف بولنے پر سزائے موت دے دی گئی تھی ۔
سعودی عرب کےمعروف شیعہ عالم دین الشیخ باقرالنمر کی الم ناک شہادت پرایران کےسپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نےکہا ہےکہ یقیناً اس مظلوم شہید کا،ناحق بہایا جانےوالاخون،جلد اپنا رنگ لائےگا اورسعودی حکمرانوں کوالٰہی انتقام سےدوچار کردےگا۔ایت اللہ خامنہ ای نےکہا کہ اس مظلوم عالم نے نہ تو عوام کوہتھیاروں کےساتھ تحریک چلانے کی ترغیب دلائی تھی اور نہ ہی کوئی سازش کی بلکہ شہید باقرالنمر نےصرف سعودی حکومت کوتنقید کانشانہ بنایا تھا اوردینی غیرت کی بنیاد پرامر بالمعروف اورنہی عن المنکر کامظاہرہ کیا۔ آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے شیخ باقر النمر کی شہادت اوران کاخون ناحق بہائے جانےکوسعودی حکومت کی ایک بڑی سیاسی غلطی قرار دیا اورکہا کہ خداوندمتعال، بےگناہوں کاخون کبھی معاف نہیں کرےگا اور سعودی حکمرانوں کوخون ناحق بہانےکاجلد ہی خمیازہ بھگتنا پرےگا۔
مشرق وسطیٰ میں ایم نسٹی انٹرنیشنل کےڈائریکٹر جنرل نے شیخ باقر النمر کےخلاف کاروائی کوغیر منصفانہ قرار دیتےہوئے کہاکہ سعودی عرب میں شیخ باقر النمر سمیت سینتالیس(۴۷) افراد کوسزائے موت دینے کامقصد آل سعود پرشیعہ مسلمانوں کی تنقید اوران کی صدائے احتجاج کودبانا ہےواضح رہےکہ گذشتہ سال بھی اس ملک میں آل سعود کےمظالم کےخلاف احتجاج کرنےوالےایک سو ترپن(۱۵۳) افراد کوپھانسی دےدی گئی تھی۔ جبکہ 2014ء میں بھی حکومت مخالفین کوسزائے موت دی گئی تھی۔
سعودی عرب کی طر ف سے شیخ باقر النمرکوشہید کرنےپرلبنان کےشیعہ اور سنی علماء نےایک بیان جاری کیا ہے جس میں سعودی عرب کےاس غیر سنجیدہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے بیان میں کہا گیا ہے سعودی عرب خطے میں مسلمانوں کی صفوں میں اختلاف پید ا کرنے اوراسرائیل اورامریکہ کےمفادات کوتحفظ فراہم کرنےکےلیے ناپاک عزائم کاارتکاب کررہا ہے۔ذرائع کےمطابق فلسطین، ترکی، عراق، شام ،یمن، ایران اورپاکستان کےشیعہ اورسنی علماء اوردانشوروں نے سعودی عرب کےاس بہیمانہ اورمجرمانہ اقدام کی مذمت کی ہے۔ ادھر سعودی عرب کےمشرقی صوبہ قطیف میں عوام احتجاج کررہے ہیں اورعوامی احتجاج کوکچلنے کےلیےسعودی عرب نےعلاقہ میں بڑے پیمانے پرفوجی دستے روانہ کردیئے ہیں۔ ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان جابری انصاری نے سعود ی عرب کےممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی سعودی حکومت کےہاتھوں مطلومانہ شہادت کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہا ہےکہ سعودی عرب کو شیخ باقر النمر کی شہادت کاتاوان ادا کرنا پڑےگا۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کاکہنا تھا کہ آلِ سعود دنیا بھر میں شیعہ اورسنی مسلمانوں میں خانہ جنگی کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں ۔حسن نصراللہ کاکہنا تھاکہ سعودی حکومت کودنیا بھر کےان کروڑوں مسلمانوں کےجذبات کی پرواہ نہیں ہےجو اس اقدام سےمجروح ہوئے ہیں۔آل سعود دنیا بھر میں شیعہ اورسنی مسلمانوں میں خانہ جنگی کی آگ بھرکانا چاہتے ہیں۔ شیخ باقر النمرکاخون یوم حساب تک آلِ سعود کےلیے تباہی لائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button