پاکستان

ماہ محرم کے آغاز سے ابتک۴ حملوں سمیت ٹارگیٹ کلنگ میں 17 شیعہ شہید ہوئے، شیعیت نیوز رپورٹ

شیعیت نیوز: رواں سال محرم الحرام کے آغاز سے یہ رپورٹ لکھے جانے تک مختلف واقعات میں ۱۵ شیعہ مسلمان شہید ہوچکے ہیں ،شیعیت نیوز کی ریسرچ ٹیم کے مطابق روان محرم الحرام میں شیعہ مسلمانوں پر ۴ بڑے حملے ہوئے جبکہ دیگر ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات میں17 شیعہ مسلمان کو بے دردی سے قتل کیا گیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پہلی محرم الحرام کو دہشتگردوں نے کوئٹہ شہر میں ایک بس روک پر اُ س میں بیٹھی شیعہ خواتین پر حملہ کردیااور انہیں گولیوں سے بھوں ڈالا، یہ دہشتگردی کے واقعات کا آغاز تھا ،اس کے بعد ملک بھر کے مختلف شہروں بالخصوص کراچی میں دہشتگردوں نے پہ درپے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا لیکن سیکورٹی اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔

تفصیلات حسب ذیل ہیں

5 اکتوبر کو واہ کینٹ کے علاقہ میں تکفیری دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے بارگاہ کے متولی اور ساتھی کو شہید کیا، اس واقعہ میں شہید ہونے والے دلدار حسین اور نذر علی کا تعلق پارچنار سے تھا۔
8 اکتوبر : کراچی کے علاقہ گلستان جوہر میں تکفیری دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے ماہر تعلیم سید منصور زیدی کو شہید کردیا،جبکہ اس موقع پر انکا بیٹا سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔
8اکتوبر : اسی روز کراچی کے علاقہ گلشن اقبال میں خواتین کی مجلس پر تکفیری دہشتگردوں نے کریکر حملہ کیا ،کئی مومنین زخمی ہوئے جبکہ کچھ دنوں بعد ایک مومن زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
14 اکتوبر: ڈیرہ اسماعیل خان میں تکفیری دہشتگردوں نے حافظ قرآن عامر حسین شاہ کو شہید کیا۔
17 اکتوبر : کراچی میں ایف سی ایریا میں مقامی امام بارگاہ میں جاری خواتین کی مجلس پر کریکر حملہ ہوا درجنوں افراد زخمی ہوئے جبکہ کمسن فراز حسین نے جام شہاد ت نوش کیا۔
29 اکتوبر : کراچی کے علاقہ ناظم آباد میں خواتین کی مجلس کے دوران تکفیری دہشتگردوں نے گھر کے باہر کھڑے مردوں پر فائرنگ کردی جس میں ایک اہلسنت سمیت ۴ شیعہ شہید ہوئے۔
2 نومبر: راولپنڈی واہ کینٹ کے علاقہ میں مجلس سے گھر جاتے ہوئے معروف عزادار سید رضا جعفری کو تکفیری دہشتگردوں نےفائرنگ کرکے شہید کیا ۔
6 نومبر : کراچی نیو رضویہ سوسائٹی سید فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے بعد انکے گھر ہونے والی مجلس عزا سے واپسی گھر جاتے بوتراب اسکاوٹ کے کامران کاظمی کی گاڑی پر تکفیری دہشتگردوں نے فائرنگ کردی جس وہ موقع پر شہید ہوئے۔
12 نومبر : گلستان جوہر میں تین طلبہ کو نشانہ بنایا گیا جس میں غلام مرتضی شہید ہوئے جبکہ احسن علی اور شاہد زخمی تھے۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور باقاعدہ ایک فرقہ کی منعظم نسل کشی حکومتی سرپرستی میں کی جارہی ہے، ملکی ادارے ان دہشتگردوں کو اپنا قومی اثاثہ قرار دیتے ہیں جو کافر کا نعرہ لگا کر مخالفیں کو قتل کررہے ہیں یا اُن پر بم دھماکوں سے حملہ آور ہیں، شاہ نوارنی دھماکہ بھی اسی کڑی کا سلسلہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button