پاکستان

علامہ مرزا یوسف حسین کو جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کی بنیاد پر پابند سلاسل کرنا انتقامی کارروائی ہے، علامہ مختار امامی

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی نے کہا ہے کہ اتحاد بین المسلمین کے داعی شیعہ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کا اندراج انتقامی کارروائی ہے، وزیر اعلی سندھ ایف آئی آر واپس لینے کے احکامات صادر کریں، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے دہشت گردوں کو آزاد چھوڑ رکھا ہے اور نیشنل ایکشن پلان کا رُخ محب وطن علما اور باکردار شخصیات کی طرف موڑ رکھا ہے، درگاہ بلال شاہ نورانی پر ہونے والے خودکش حملے میں ملوث تکفیری دہشت گردوں نے ہمیشہ ان بے گناہ شیعہ سنی افراد کو شہید کیا ہے جو مزارات اور اولیاء اللہ سے عقیدت رکھتے ہیں، گلگت بلتستان میں تعلیمی اداروں میں یوم حسینؑ پر پابندی، طلبا کے خلاف ناروا اقدامات وزیراعلی گلگت بلتستان کے متعصبانہ رویہ پر دلالت کرتے ہیں، جی بی کے وزیر اعلی کا یہ طرز عمل اس کے اقتدار کی بقاء کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، گلگت بلتستان میں کسی بھی سنگین صورتحال کی تمام تر ذمہ داری وزیر اعلی پر ہوگی۔ وحدت ہاؤس کراچی میں اہم تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا کہ ایک پُرامن اجتماع میں ان کی محض شرکت کو تقریر کا نام دے کر علامہ مرزا یوسف حسین پر بے بنیاد مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اختیارات سے تجاوز کرنے والے انتظامیہ کے افسران کے خلاف کاروائی کریں، تاکہ اس تاثر کو زائل کیا جا سکے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے دہشت گردوں کو آزاد چھوڑ رکھا ہے اور نیشنل ایکشن پلان کا رُخ محب وطن علما اور باکردار شخصیات کی طرف موڑ رکھا ہے۔

علامہ مختار امامی نے درگاہ بلال شاہ نورانی پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشت گردوں نے ان بے گناہ شیعہ سنی افراد کو شہید کیا ہے، جو مزارات اور اولیاء اللہ سے عقیدت رکھتے ہیں، اس سانحہ کی ذمہ دار وہ تکفیری فکر ہے جو اپنے علاوہ سب کو کافر و مشرک اور واجب القتل سمجھتی ہے، اولیاء اللہ کے مزارات شعائر اللہ ہیں، ان کی تعظیم و تکریم سب پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگز کا نہ تھمنے والا سلسلہ حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، ریاست کو اب اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز ختم کرنا ہوگی، ملک دشمن عناصر کے ساتھ حکومت کی بے جا لچک نے آج ملک کے ہر شہری کو غیر محفوظ کر رکھا ہے، حکومت کی طرف سے بلند و بانگ دعووں کے کچھ ہی دیر بعد کوئی نیا واقعہ رونما ہو جاتا ہے جو بے یقینی اورعدم تحفظ کی فضاء کو تقویت دے رہا ہے، جب تک نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جائیگا، تب تک بے گناہ لاشیں یونہی گرتی رہیں گی، عوام کے سامنے واضح کیا جائے کہ آخر قانون و آئین سے بالا وہ کون سی قوت ہے، جو کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف کاروائیوں میں رکاوٹ کا باعث ہے، دہشت گردی کا خاتمہ کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے، حکومت کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے خلاف بھرپور اور مؤثر آپریشن کا فوری اعلان کرے۔

مرکزی ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تعلیمی اداروں کی بندش اور طلباء کے خلاف ناروا اقدامات وزیراعلی گلگت بلتستان کے متعصبانہ رویہ پر دلالت کرتے ہیں، نااہل وزیر اعلی نان ایشو کو ایشو بنا کر حساسیت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف ہماری اعلی سیاسی شخصیات دیوالی، کرسمس اور دیگر غیر اسلامی رسوم میں شرکت کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہیں کہ پاکستان مذہبی آزادی پر یقین رکھتا ہے جبکہ دوسری طرف نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کا یوم شہادت منانے کو قابل تعزیر ٹہرایا جا رہا ہے، گلگت بلتستان کی حکومت اپنے نظریات پوری قوم پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گزشتہ کئی دنوں سے دھرنے اور احتجاج جاری ہیں، لیکن وہاں کی حکومت مسلسل عدم توجہی کا مظاہرہ کر کے بے حسی کا ثبوت دے رہی ہے، جی بی کے وزیر اعلی کا یہ طرز عمل اس کے اقتدار کی بقاء کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، گلگت بلتستان میں کسی بھی سنگین صورتحال کی تمام تر ذمہ داری وزیر اعلی پر ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button