علماء یمن کی سعودی حکومت کےجارجانہ حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے پر تاکید
رپورٹ کے مطابق علماء یمن نے دارالحکومت صنعا میں ایک اجلاس میں، بیان جاری کرتے ہوئے یمن کے نہتے اور مظلوم عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیتوں کی مذمت کی اور اس ملک کے عوام سے اپیل کی کہ وہ رضاکار فورس میں شامل ہوکر سعودیوں کے جارحانہ حملوں کا دنداں شکن جواب دیں-
یمن کے علماء نے اپنے بیان میں سعودی حملوں کے مقابلے میں فوج اورعوامی فورس کی کوششوں کی قدردانی کی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ مزید استقامت اور صبروتحمل سے کام لیں-
بحرین کے علماء نے اسی طرح اعلان کیا کہ آل سعود حکومت میڈیا میں مکہ مکرمہ کو نشانہ بنانے کا جھوٹا اور بے بنیاد دعوی کرکے ، یمن میں سعودی اتحاد کی جارحیتوں پر پردہ نہیں ڈال سکتی –
اس سے قبل یمن کے علماء کرام کی ایسوسی ایشن نے بھی اعلان کیا تھا کہ یمنی فوج کی طرف سے مکہ مکرمہ کو ھدف بنائے جانے کے بارے میں جارح سعودی عرب سمیت امریکی اتحاد کے ذرائع ابلاغ کا جھوٹا الزام، در اصل یمن کے دارالحکومت صنعاء میں فاتحہ خوانی کی مجلس پر کئے گئے وحشیانہ حملے سمیت سعودی عرب کے سنگین جرائم کو چھپانے کی ایک کوشش ہے۔
انصاراللہ کے ترجمان عبدالسلام نے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے سعودی حکام کی شکست پر پردہ ڈال کرعالم اسلام کے جذبات ابھارنے اور یمن پر مسلط کردہ جنگ کی حمایت میں اضافے کی غرض سے، یمنی فوج پر بیت اللہ الحرام کی حرمت شکنی کرنے کا بے بنیاد الزام عائد کیا ہے –
ماہرین کا کہنا ہے کہ میزائل لگنے کے مقام کو جدہ سے، مکہ مکرمہ کی طرف تبدیل کرنے سے سعودی ذرائع ابلاغ کا مقصد عالم اسلام کی رائے عامہ کو یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے خلاف مشتعل کرنا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے حال ہی میں یہ بے بنیاد دعوی کیا تھا کہ یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس نے مقدس شہر مکہ مکرمہ کو میزائل کا نشانہ بنایا ہے جبکہ یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس نے اس دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے یہ میزائل جدہ کے عبدالعزیزایئرپورٹ پرداغا ہے-