دنیا

سابق لبنانی وزیراعظم رفیق حریری کے قتل میں سعودی عرب اور اسرائیل کا ہاتھ تھا، امریکی سینیٹر

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی سینیٹر نے دعوی کیا کہ ایسی مصدقہ دستاویزات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ رفیق حریری کے قتل میں سعودی عرب براہ راست ملوث رہا ہے۔امریکی سینیٹر نے دعوی کیا کہ ایسی مصدقہ دستاویزات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ رفیق حریری کے قتل میں سعودی عرب براہ راست ملوث رہا ہے۔امریکی سینیٹر چیک گراسلی نے کہا ہے کہ نومبر دو ہزار پانچ میں لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری کے قتل میں سعودی عرب اور اسرائیل ملوث رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق امریکہ کے ریپبلکن سینیٹر چیک گراسلی نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ حال ہی میں ایسی دستاویزات ملی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل نے سعودی عرب کی مدد سے لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری کا قتل کیا ہے۔ اس امریکی سینیٹر نے پلٹکو جریدے سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ایسی مصدقہ دستاویزات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ رفیق حریری کے قتل میں سعودی عرب براہ راست ملوث رہا ہے۔واضح رہے کہ امریکی عدالتوں میں گیارہ ستمبر کے حملے کا نشانہ بننے والوں کے لواحقین کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف کیس دائر کئے جانے کی اجازت کے حوالے سے جاسٹا قانون کی منظوری کے بعد اب مختلف قسم کے کچھ ایسے کیس سامنے آ رہے ہیں جن کی بنیاد پر امریکی حکام اور ذرائع ابلاغ کی جانب سے سعودی عرب پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ نومبر دو ہزار پانچ میں لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری کے ہونے والے قتل کے بعد ایک سازش کے تحت حزب اللہ لبنان کو اس قتل میں ملوث قرار دینے کی کوشش کی جا رہی تھی تاہم یہ سازش کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button