سعودی عرب

یمن میں شکست، سعودی عرب جنگ بندی کے لیے تیار

سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے یمن میں شکست کے آثار نمایاں ہونے کے بعد جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

اٹھارہ ماہ سے یمن پر جارحیت اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے باوجود یمنی عوام کو جھکانے میں ناکامی کے بعد سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ اگر حوثی تحریک جنگ بندی کے لیے آمادہ ہو تو سعودی عرب بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہے۔ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حوثیوں کی نمائندہ تنطیم انصارہ اللہ نے اقوام متحدہ کی نگرانی میں امن مذاکرات کے آغاز کو مکمل جنگ بندی اور محاصرہ ختم کیے جانے کے ساتھ مشروط کردیا ہے۔انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے یمن میں جنگ بندی کے لئے لندن و واشنگٹن کی درخواست پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں مذاکرات شروع کئے جانے کی بنیادی شرط یہ ہے کہ مکمل طور پر جنگ بندی ہواور یمنی عوام کا محاصرہ ختم کیا جائے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنے والے دو بڑے ملکوں، امریکہ اور برطانیہ نے اتوار کی رات یمن میں غیر مشروط طور پر جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے لندن میں اپنے برطانوی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کہ جس میں یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ولد الشیخ احمد بھی شامل تھے، یمن میں فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے تاہم یمن کا محاصرہ ختم کیے جانے کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button