پاکستان

پشاور: تحریک انصاف نے دہشتگردوں کو محرم کے جلوس پر پابندی لگانے کی یقین دہانی کروادی

شیعیت نیوز: کمشنر پشاور نے کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشگرد سرغنہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ جن مجالس و جلوسوں کے پرمٹ نھیں ہونگے یا جو پرمٹ ہونے کے باوجود عوام کے لئے مشکلات کا سبب بنیں گے ایسی مجالس اور جلوسوں کے بانیان و پرمٹ ہولڈرز کے خلاف گزشتہ سال کی طرح سخت کاروائیاں کی جائیں گی، یہ بات انہوں نے محرم الحرام کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس میں کہی گئی، دوسری جانب اس اجلاس میں شیعہ نمائندگاں کو مدعو نہیں کیا گیاجس پر شیعہ تنظیموں ، اداروں، اور بانیان مجلس نے صوبائی حکومت کا بائیکاٹ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کمشنر پشاور کی جانب سے بلائی گئے اس اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کالعدم سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) پشاور کے دہشتگرد سرغنہ مولانا اسمٰعیل درویش نےپشاور سمیت صوبہ بھر میں منعقد ہونے والی مجالس اور جلوسِ عزاء کے حوالے نازیبا الفاظ جملے استعمال کیئے اور محرم کو فرقہ وارانہ مہینہ قرار دینے کی کوشش کی۔

دوسری طرف اطلاعات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان،آئی ایس او پاکستان اور شیعہ علماء کونسل پاکستان سمیت پشاور کی ماتمی انجمنوں،اما م بارگاہوںکے نمائندوں اور مجالس و جلوس ہائے عزاء کے بانیان و پرمٹ ہولڈرز نے صوبائی و ضلعی انتظامیہ کی جانب سے محرم الحرام میں امن و امان و انتظامی امور جیسے اہم اور حساس معاملات کے حوالے سے بلائے گئے اجلاسوں میں شیعہ نمائندوں کو مدعو کرنے کے بجائے کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگرد سرغنوں کے ساتھ ملکر محرم الحرام میں امن و امان اور انتظامی امور پر فیصلہ جات کئے جانے کے عمل کو شیعہ دشمنی قرار دیتے ہوئے ان تمام اجلاسوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ،آئی ایس او پاکستان اور شیعہ علماء کونسل کے رہنماؤںکا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کا دعویٰ کرنے والے عمران خان جہاں پورے ملک میں سیاسی کاروائیوں میں مصروف ہیں وہیں انکو اتنا بھی علم نھی کہ انکے اپنے صوبے میں انکے اپنے ہی لوگ نئے پاکستان کی تباہی کا سامان مہیا کر رہے ہیں۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے بعد ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ عمران خان اور انکی صوبائی حکومت پشاور سمیت صوبے بھر میںکالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن میں پاک فوج کے شانہ بشانہ ہوتے ، لیکن چند ماہ میں پشاور اور ڈیرہ اسمٰعیل خان سمیت صوبے بھر میں شیعہ پروفیشنلز سمیت دیگر مومنین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور جوانوں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے بعد بھی ان تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت تکفیری دہشتگرد ساز فیکٹری کو صوابدیدی فنڈ جاری کرتی ہے اور کبھی محرم الحرام کی مناسبت سے اہم اور حساس معاملات پر عمل درآمد کے لئے انہی کالعدم دہشتگرد گروہوں کے سرغنوں کے ساتھ سرجوڑ کر بیٹھی نظر آتی ہے۔

ea689265-8199-459b-9e6a-fe9da608e590.jpg

متعلقہ مضامین

Back to top button