دنیا

برصغیر میں شیعت کیسے مضبوط ہوئی ؟

شیعیت نیوز: تاریخ میں ہے جب ہندوستان میں اکبر بادشاہ کی حکومت تھی اس وقت وہ لاہور میں شاہی قلعہ بنوا رہا تھا ۔۔اس کے دربار کے سارے عالم اور advisor شیعہ تھے ۔ اس کی وجہ ؟ امام علی ؑ نے کہا تھا کہ اتنا علم حاصل کرو کہ بڑی بڑی حکومتیں تمہاری محتاج ہو جائیں ۔لیکن شیعہ تقیہ میں تھے۔ جب جہانگیر بادشاہ کا دور آیا اس نے شہید ثالث کو چیف جسٹس مقرر کیا اور وہ تمام تر مذاہب کے مسئلہ ان کے فقہ سے حل کرتے تھے چاروں فقہ پر عبور حاصل تھا حنفی مالکی حنبلی شافعی ۔۔

وہ جواب اپنی فقہ سے دیتے تھے اور ان مذاہب کے فقہ میں سے کچھ نہ کچھ ساتھ ملا دیتے تھے ۔

ایک بار علمائ سے بحث کے دوران ان کی زبان سے نکلا علی علیہ اسلام یہ سننا تھا کہ معتصب سنی علما ٗ نے کہا کہ یہ رافضی ہے اور کاغذات تیار کر کے جہانگیر بادشاہ کو بھیجوائے ۔

جہانگیر بادشاہ نے انہیں طلب کیا دربار میں جب یہ دربار میں پہنچے تو ایک شیعہ جو تقیہ میں تھا اس نے کہا کہ آپ جھوٹ کہہ دیں کہ آپ نے ایسا نہیں کہا شہید ثالث نے کہا علی والا جھوٹ نہیں بولتا۔۔

جہانگیر بادشاہ نے کہا تم  نے توہین رسالت کی ہے علی نہ نبی ہیں اور نہ ہی رسول انہیں علیہ اسلام کیوں کہا تم واجب القتل ہو تمہیں قتل کیا جائے گا ۔۔۔

اس وقت دربار میں سے ایک سنی شاعر اٹھا اس نے کہا بادشاہ قتل کا حکم دینے سے پہلے میرے دو مصرعے سن لے اس کے بعد حکم دینا کہا کہو ۔۔ اس نے کہا یہ تو مانتا ہے نا کہ غدیر کے موقعہ پر رسول نے کہا تھا لحمک لحمی و دمک دمی اس حدیث کو علی کی شان میں مانتا ہے نا تو ؟

کہا ہاں مانتا ہوں کہا تو پھر سن
گر لحمک لحمی حدیث نبوی ہے
تو پھر صلی علیٰ نام علی بے ادبی ہے

بادشاہ نے شہید ثالث کو چھوڑ دیا ۔ جب گھر پہنچے بیوی نے کہا آپ آ گئے کہا ہاں میں آگیا ۔۔جب صبح گئے تھے تو نماز شب زیارات وارثہ اور زیارات جامعہ و عاشورہ پڑھ کے امام سے دعا کی تھی کہ مولا آپ مدد کرنا ابھی مجھے بہت زیادہ کام کرنا ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے ۱۴ سال کام کیا اس کے بعد ان کی ایک کتاب پکڑی گئی مجالس امیرالمومنین اس کی وجہ سے جہانگیر بادشاہ نے دوبارہ بلایا جب دربار میں پہنچے تو درباریوں نے کہا آپ معافی مانگ لیں اس وقت یادگار جملے ارشاد فرمائے جن کی وجہ سے میں نے یہ واقعہ آپ کے سامنے تحریر کیا ۔۔ کہ اب مجھے زندگی کی نہیں بلکہ ہندوستان میں میری شہادت شیعت کو مضبوط کرے گی ۔اس کے بعد ان کی زبان کاٹی گئی کوڑے مارے گئے جس سے شہادت واقعہ ہوئی اور تین دن تک لاش کچرے میں پڑی رہی ایک روایت کے مطابق رسول خدا صلی اللہ علیہ و آل وسلم نے خواب میں جہانگیر کو کہا کہ میری اولاد کو ظلم و ستم سے تم نے شہید کیا اب انہیں دفنانے کا حکم دو ۔۔
جہانگیر کا نام نام یذید کی طرح مٹ گیا اور شہید ثالث نور اللہ شوستری کا نام نام حسین ؑ کی طرح زندہ ہے اور تاثیر ہم سر زمین ہندوستان و پاکستان کی شیعت میں دیکھ سکتے ہیں ۔
جزاک اللہ
فاتحہ برائے بلندی درجات

متعلقہ مضامین

Back to top button