سعودی عرب

آل سعود نے کن کن قوموں کو حج سے روکا! اور اللہ انکے لئے کیا کہتا ہے؟

شیعیت نیوز: آل سعود نے 1924 میں برطانیہ ایمپائر اور یہودیوں سے مل کر خلافت عثمانیہ کو شکست دی اور حجاز مقدس پر قبضہ کر کے اس کا نام سعودیہ رکھ دیا اس کے بعد سب سے پہلے آل سعود نے امہات المومنین ؓ اور اہل بیت رسول ﷺ اور صحابہ کرام ؓ کے مزارات کو شہھید کیا۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ گزشتہ چند برسوں میں آل سعود اور آل یہود اسرائیل کے مراسم کھل کر دُنیا کے سامنے آ چکے ہیں

اب آل سعود آل یہود نئی تاریخ رقم کر دی

2011 میں شام کے مسلمانوں پر حج کی پابندی لگائی
2015 میں یمن کے مسلمانوں پر حج کی پابندی لگائی
اور
2016 میں ایران کے مسلمانوں پر پابندی لگا دی!

قرآن کی نظر میں آل سعود کا چہرہ کتنا بھیانک ہے؟

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الَّذِي جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاءً الْعَاكِفُ فِيهِ وَالْبَادِ ۚ وَمَن يُرِدْ فِيهِ بِإِلْحَادٍ بِظُلْمٍ نُّذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ ﴿٢٥﴾

بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور لوگوں کو اللہ کے راستے اور مسجد الحرام سے روکتے ہیں جسے ہم نے تمام انسانوں کے لئے برابر سے قرار دیا ہے چاہے وہ مقامی ہوں یا باہر والے اور جو بھی اس مسجد میں ظلم کے ساتھ الحاد کا ارادہ کرے گا ہم اسے دردناک عذاب کا مزہ چکھائیں گے
سورۃ الحج آیت نمبر ۲۵
ایک حدیث مبارکہ:

ﺍﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﻤﺎ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ‏[ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ آلہ و ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ‏] : ‏( ﯾﺎ ﺍﻟﻠﮧ ! ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺷﺎﻡ ﺍﻭﺭ ﯾﻤﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﮐﺖ ﻓﺮﻣﺎ ‏) ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ (رض) ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ : ” ﺍﻭﺭ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻧﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ؟ ” ﺗﻮ آﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ آلہ و ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ‏( ﯾﺎ ﺍﻟﻠﮧ ! ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺷﺎﻡ ﺍﻭﺭ ﯾﻤﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﮐﺖ ﻓﺮﻣﺎ ‏) ، ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ (رض) ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ : ” ﺍﻭﺭﮨﻤﺎﺭﮮ ﻧﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ؟ ” ﺗﻮ آﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ آلہ و ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ‏( ﻭﮨﺎﮞ ﺯﻟﺰﻟﮯ، ﻓﺘﻨﮯ ﮨﻮﻧﮕﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﯿﮟ ﺳﮯ ﺷﯿﻄﺎﻥ ﮐﺎ ﺳﯿﻨﮓ ﺭﻭﻧﻤﺎ ﮨﻮﮔﺎ ‏) ﺑﺨﺎﺭﯼ : ‏( 1037 ‏) ﻣﺴﻠﻢ : ‏( 2905)

یاد رہے : حجاز مقدس میں 1924 تک آج کے سعودی دارالحکومت ( ریاض ) شہر کا نام ( نجد ) تھا پھر امریکی و اسرائیلی اتحادی نااہل آل سعود خاندان نے اس حدیث میں اس شہر کے نام آنے کی وجہ سے شہر کا نام ہی تبدیل کر دیا تھا تاکہ امت مسلمہ کو گمراہ کرنے میں آسانی رہے۔

شکریہ: لطیف بلوچ

متعلقہ مضامین

Back to top button