دنیا

جمعہ کو بھی کشمیر میں حالات کشیدہ، نماز جمعہ پر پابندی برقرار

ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں سخت بندشوں کے باوجود جمعہ کو بھی مختلف علاقوں میں پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔

سری نگر سے ہمارے نمائندے نے خبردی ہے کہ وادی کے طول وعرض میں جمعہ کو احتجاجی مظاہروں کے اندیشے کے پیش نظر حکام نے سخت بندشیں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ بعض مقامات پر کرفیو نافذ کر دیا لیکن اس کے باوجود شدید احتجاجی مظاہرے کئےگئے-

جمعہ کو ہونےوالے پرتشدد مظاہروں میں بھی دسیوں افراد زخمی ہو گئے- اس درمیان دو مہینے سے حکام نے مرکزی مقام پر نمازجمعہ ادا نہیں کرنے دی-

دوسری جانب کشمیر میں قیام امن کی کوششوں کے تحت ہندوستان کی مرکزی حکومت نے ہفتے کو کل جماعتی میٹنگ بلائی ہے- مرکزی حکومت نے کل جماعتی میٹنگ ایک ایسے وقت بلائی ہے جب چار ستمبر کو مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں ایک کل جماعتی وفد کشمیر پہنچ رہاہے-

دوسری جانب جنتا دل یونائیٹڈ کےرہنما شرد یادو نے کہا ہے کہ کشمیر جانے والے کل جماعتی وفد کو حریت کانفرنس سمیت سبھی اہم سیاسی جماعتوں اور تنظیموں سے بات کرنی چاہئے –

ادھر حریت کانفرنس کے ایک دھڑے کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ وہ اصولی طور پر کبھی بھی بات چیت کے خلاف نہیں تھے اور نہ ہی کبھی ہوں گے- ان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ خونریز جنگوں اور بےشمار قتل وغارت گری کے بعد بھی مذاکرات کے ذریعے ہی معاملات طے ہوتے ہیں- البتہ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہندوستان اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ایک سو پچاس بار مذاکرات کئے لیکن ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا- انہوں نے ہندوستان پر الزام لگایا کہ اس نے کبھی بھی زمینی صورتحال اور تاریخی حقائق پر توجہ نہیں دی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button