پاکستان

نیوز الرٹ: جماعت اسلامی نے اسرائیل و سعودی عرب تعلقات کو خوش آئین قرار دیدیا

شیعیت نیوز: جماعت اسلامی کراچی کے رہنما میان مسلم پرویز نے اسرائیل سعودی عرب کے استوار ہونے والے تعلقات کے حوالے سے کہا کہ شاید عالمی قوتیں یہ چاہتی ہونگی کہ چونکہ سعودی عرب عالم اسلام کا ایک مرکز ہے، حرمین شریفین کی وجہ سے مسلمانوں کے دلوں میں ایک عزت اور احترام ہے، سعودی عرب کا مسلم ممالک میں ایک خاص اثر پایا جاتا ہے، جو کوئی نہ کوئی نتیجہ دیتا ہے، ہوسکتا ہے کہ اس حوالے سے اسرائیل پر بھی یہ دباؤ ہو کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ایک تعلق پیدا کرے، بہرحال اسرائیل کے ساتھ مصر کے تعلقات ہیں، اردن کے تعلقات ہیں، کچھ دن رکنے کے بعد ترکی کے دوبارہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال ہوگئے ہیں، اس وقت اگر بہت سختی کے ساتھ اگر اسرائیل کے ساتھ کسی کا تعلق نہیں ہے تو ایک ایران ہے کہ جس کے اسرائیل کے تعلقات نہیں ہیں اور دوسرا پاکستان ہے، جس کے ابھی تک اسرائیل کے تعلقات نہیں ہیں، اگرچہ پاکستان کے بارے میں یہ خبریں رہی ہیں کہ یہاں کے کچھ لوگوں نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے، بہرحال اسرائیل کے ساتھ مزاحمت عالم اسلام کے دو بڑے ممالک ایران اور پاکستان کر رہے ہیں، باقی مسلم ممالک کا کسی نہ کسی حد تک کوئی نہ کوئی تعلق اسرائیل کے ساتھ موجود ہے، خاص طور پر مشرق وسطٰی کے مسلم و عرب ممالک کا اسرائیل کا کسی نہ کسی طریقے سے رابطہ ہے۔

تعلقات کی نوعیت ہوتی ہے کہ وہ کس قسم کے ہیں، اگر ہم اس کو اسلام کی طرف لے کر جائیں تو نبی کریم نے ہر ایک کو دعوت دی، ہر ایک سے ایک تعلق پیدا کیا، خواہ مخواہ کسی پر جنگ مسلط نہیں کی، کسی سے جھگڑا نہیں کیا، اپنی بات کو پیش کا اور اسے منوایا، ایک بہتر طریقے سے اسرائیل سے بات کی جاسکتی ہے، ایک بہتر طریقے سے اسرائیل کو پیغام دیا جاسکتا ہے، اگر اسرائیل کے ساتھ تعلق اس حوالے سے قائم کیا جائے کہ اسرائیل فلسطین کے ساتھ یہ ظلم و و ستم بند کرے، فلسطینیوں کی دادرسی کیلئے، قبلہ اول کو بازیاب کرانے کیلئے، بت المقدس کو حاصل کرنے کیلئے اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلق پیدا کیا جاتا ہے، تو یہ ایک مثبت تعلق ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی کاسیاسی مرکز ترکی ہے جسکے کئی عرصہ سے مسلمانوں کی سرزمین پر قابض اسرائیل کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم ہیں، جماعت اسلامی پاکستانی مسلمانوں کے فلسطینی مسلمانوںکے ساتھ ہمدردی اور محبت کے جذبہ کی وجہ سے منافقانہ کردار ادا کرتی آئی ہے ،کبھی کھل کر اسرائیل کی حمایت کا اعلان نہیں لیکن اب سعودی عرب کی جانب سے اپنی بادشاہت بچانے کی خاطر قائم ہونے والے تعلقات کے سبب اس نام نہاد اسلامی تنظیم نے بھی اسرائیل کے حوالے سے سافٹ کارنر دکھانا شروع کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button