پاکستان

سنیوں نے بھی عید کے بعد حکومت کی سعودی نواز پالیسی کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا

شیعیت نیوز:  30 اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کو سنائی گئی غیر منصفانہ سزا ختم نہ ہوئی تو عید کے بعد 30 اہلسنّت جماعتیں مشترکہ احتجاجی تحریک چلائیں گی اور ہر شہر میں دھرنے دیئے جائیں گے۔ جمعتہ الوداع اور عیدالفطر کے اجتماعات میں حامد سعید کاظمی کو سنائی گئی غیر منصفانہ سزا کیخلاف احتجاج کیا جائے گا اور مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کے حق میں دستخطی مہم بھی چلائی جائیگی، خصوصی یادداشت پر ہزاروں علماء و مشائخ اور دوسری اہم شخصیات کے دستخط کروا کر چیف جسٹس کو ارسال کی جائیگی، عید کے بعد علماء و مشائخ اور دینی مدارس کے سربراہوں کا ملک گیر کنونشن بلا کر احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اہلسنّت کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبورنہ کرے، حامد سعید کاظمی کے عظیم والد گرامی کے لاکھوں مریدین سڑکوں پر نکل آئے تو حکومت کا چلنا مشکل ہو جائے گا۔ اہلسنّت جماعتیں حامد سعید کاظمی کی رہائی کیلئے ہر سطح پر اجتماعی آواز اٹھائیں گی۔ اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ اجلاس جماعت اہلسنّت پاکستان کے زیر اہتمام انٹرنیشنل سنی سیکرٹریٹ جی روڈ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت جماعت اہلسنّت کے مرکزی امیر صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی نے کی۔

اجلاس میں جماعت اہلسنّت کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، نظام مصطفی پارٹی کے صدر حاجی محمد حنیف طیب، انجمن طلباء اسلام کے مرکزی صدر محمد عاکف طاہر، نیشنل مشائخ کونسل کے چیئرمین خواجہ غلام قطب الدین فریدی، تنظیم المدارس اہلسنّت پاکستان کے مرکزی نائب صدر صاحبزادہ ارشد سعید کاظمی، پاکستان فلاح پارٹی کے مرکزی صدر قاضی عتیق الرحمن، سنی تحریک کے سربراہ بلال سلیم قادری، مرکزی جے یو پی کے صدر صاحبزادہ حسن رضا کے علاوہ مصطفائی تحریک، تنظیم اتحاد امت، تحفظ ناموس رسالت محاذ، سنی علماء بورڈ، سنی یوتھ ونگ، تنظیم المساجد پاکستان، انجمن نوجوانان اسلام، جانثاران ختم نبوت، تنظیم السعید، مرکزی مجلس چشتیہ، سنی فاؤنڈیشن، تحریک فروغ اسلام، تحریک غلبہ اسلام ، تحریک نفاذ فقہ حنفیہ، انجمن خدام الاولیاء اور دوسری اہلسنّت جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنّت کے مرکزی امیر صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ حامد سعید کاظمی کو ثبوتوں نہیں مفروضوں کی بنیاد پر سزا سناکر انصاف کا قتل کیا گیا ہے۔ حامد سعید کاظمی کیساتھ امتیازی سلوک اور ناانصافی کی وجہ سے اہلسنّت شدید اضطراب اور تشویش میں مبتلا ہیں۔ حامد سعید کاظمی کو ایک پائی کی کرپشن بھی ثابت نہ ہونے کے باوجود حق و انصاف کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، ہم اس غیر منصفافہ فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان سنی اتحاد کونسل کے مرکزی چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حامد سعید کاظمی کو سزا سناکر انتہا پسند اور فرقہ پرست قوتوں کو خوش کیا گیا ہے، وزارت مذہبی امور کے دوسرے کرپٹ اہلکاروں کی کرپشن کا ذمہ دار حامد سعید کاظمی کو قرار دینا ناانصافی ہے۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حامد سعید کاظمی کیساتھ ظلم و ناانصافی پر خاموش نہیں رہ سکتے، حامد سعید کاظمی کے مقدمہ میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے، صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کی کردار کشی میں اندرونی و بیرونی طاقتیں ملوث ہیں۔

نظام مصطفی پارٹی کے صدر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ قومی خزانے کے چور آزاد پھرتے ہیں لیکن صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کو کرپشن ثابت نہ ہونے کے باوجود جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کا دامن ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہے، پانچ سال کی تحقیق و تفتیش کے دوران حامد سعید کاظمی پر کرپشن ثابت نہیں کی جا سکی۔ سنی تحریک کے سربراہ بلال سلیم قادری نے کہا کہ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی فرقہ وارانہ سازش کا شکار ہوئے ہیں، سوچی سمجھی سازش کے تحت حامد سعید کاظمی کو پھنسایا گیا ہے۔ نیشنل مشائخ کونسل کے چیئرمین خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کے حق میں ہر مسجد، ہر مدرسہ اور خانقاہ سے آواز اٹھائی جائیگی، ہائیکورٹ حامد سعید کاظمی کو سنائی گئی غیر منصفانہ سزا ختم کرکے انصاف کے تقاضے پورے کرے، عدلیہ کو کسی دباؤ کا شکار نہیں ہونا چاہیئے۔ عید گاہ شریف کے سجادہ نشین پیر نقیب الرحمن نے کہا کہ اہلسنّت حامد سعید کاظمی کی رہائی کیلئے متحد ہیں، اہلسنّت کیساتھ مسلسل ناانصافیاں ہو رہی ہیں، اہلسنّت کو پُرامن اور محب وطن ہونے کی سزا نہ دی جائے۔

اجلاس میں مفتی اقبال چشتی، مولانا محمد علی نقشبندی، علامہ فاروق خان سعیدی، صاحبزادہ حمید الدین رضوی، پیر سید شمس الدین بخاری، پیر سید فدا حسین شاہ حافظ آبادی، مولانا غلام سرور ہزاروی، وسیم ممتاز ایڈووکیٹ، مولانا قاری فیض بخش رضوی، صاحبزادہ محمد عثمان غنی، پیر سید غلام یٰسین شاہ نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button