دنیا

سعودی عرب کو بلیک لسٹ سے نکالوانے کے لئے دھمکی دی گئی، بان کی مون کا انکشاف

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ کے دوران بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے بلیک لسٹ سے یمن میں سعودی اتحاد کو عارضی طور پر نکالنے کا ‘تکلیف دہ اور مشکل’ فیصلہ انھوں نے اتحادیوں کی جانب سے ‘بے جا دباؤ ‘کی وجہ سے کیا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق بان کی مون کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے کو دھمکی دی گئی تھی کہ اگر سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ سے نہ نکالا گیا تو بہت سے پروگراموں کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے میڈیا کو بتایا کہ انھیں اس حقیقی پہلو کو بھی مدنظر رکھنا تھا کہ فلسطین، جنوبی سوڈان، شام، یمن اور دیگر ممالک میں موجود لاکھوں بچے اقوام متحدہ کے پروگراموں کی فنڈنگ بند ہونے سے شدید متاثر ہوں گے۔

بان کی مون کا یہ بیان انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے تنظیموں کی جانب سے عالمی ادارے کے مذکورہ فیصلے پر شدید ردعمل کے بعد سامنے آیا، جن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر سعودی عرب کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کا حمایت یافتہ سعودی اتحاد بچوں،اسکولوں اور ہسپتالوں پر حملوں میں ملوث ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل اقوام متحدہ نے یمن میں حوثی باغیوں سے لڑنے والے سعودی اتحاد کا نام اُس بلیک لسٹ سے نکال دیا تھا، جس میں جنگ کے دوران بچوں کے حقوق پامال کرنے والے ممالک شامل ہیں۔

رپورٹس کے مطابق عالمی ادارے نے یہ فیصلہ سعودی عرب کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کے بعد کیا تھا۔

اقوامِ متحدہ میں تعینات سعودی سفیر عبداللہ المعلمی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سعودی اتحاد کا نام غیر مشروط طور پر بلیک لسٹ سے نکالا گیا۔

وہ اس حوالے سے بھی پر اعتماد نظرآئے کہ جانچ میں یہ بات سامنے آئے گی سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ میں ڈالنا غلطی تھی۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2015 میں یمن میں مجموعی طور پر 1953 بچے ہلاک ہوئے جن میں 60 فیصد بچوں کی ہلاکتیں سعودی اتحاد کی کارروائیوں کے نتیجے میں ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button