مقبوضہ فلسطین

کشمیر بھارت کا حصہ نہیں یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے، علی گیلانی

شیعیت نیوز ـ: مقبوضہ کشمیر کے مزاحمتی رہنما سید علی گیلانی نے بھارت کے وزیرِ داخلہ راجناتھ سنگھ کے اس بیان کہ ’’بھارت کے زیرِ قبضہ جموں کشمیر کا معاملہ پہلے ہی حل ہوچُکا ہے اور جموں کشمیر کے لوگوں نے بھارت کے ساتھ اپنی وابستگی ظاہر کی ہے‘‘ کو ہمالیائی جھوٹ اور تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی لاحاصل کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ بات اچھی طرح ذہن نشین ہونی چاہیے کہ جموں کشمیر بھارت کا کوئی حصہ نہیں ہے، یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطہ ہے جس کا فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے۔ سید علی گیلانی نے محبوبہ مفتی کے اس بیان کہ ’’نوجوانوں کو تشدد کا راستہ ترک کرنا چاہیے جس نے تباہی کے سوا ہمیں کچھ نہیں دیا‘‘ کو دھوکہ اور فریب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری کوئی جنگ پسند قوم نہیں ہے، بلکہ یہ بھارت ہے جس نے 1947ء میں جموں کشمیر میں اپنی فوجیں اُتار کر ایک نہتی قوم کو اپنا غلام بنایا ہے۔ یہ بھارت کی ہی فوج ہے جس نے 1947ء سے لے کر آج تک 6 لاکھ انسانی زندگیوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا ہے۔ یہ بھارت کی ہی فوج ہے جس نے 7 ہزار سے زائد خواتین کی عزتوں اور عصمتوں کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ یہ بھارت کی ہی فوج ہے جس نے 10 ہزار سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا اور یہ بھارت کی ہی فوج ہے جس نے کھربوں روپئے کی جائیدادوں کو تباہ و برباد کردیا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ اگر پی ڈی پی صدر کو مشورہ دینا ہی ہے تو اس کو چاہیے تھا کہ بھارت کی فوج کو یہ مشورہ دیتی جو یہاں انسانی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے، مگر ’’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ کے مترادف یہ مظلوم قوم کو ہی تشدد ترک کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔ اخبارات کے لیے جاری اپنے ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ کا بیان طاقت کے نشے اور غرور کی علامت ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارتی زیرِ قبضہ جموں کشمیر، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کا سارا حصہ متنازعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی تسلط کی بنیاد پر کسی بھی خطے کو سامراجی قوت کے ذریعے سے اپنا حصہ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔ جموں کشمیر کے عوام 1947ء سے لے کر آج تک بھارت کے اس جبری قبضہ کے خلاف برسرِ جدوجہد ہیں اور ہماری مظلوم قوم بھارت کی طاقت کے آگے کبھی سرینڈر نہیں کرے گی۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے راج ناتھ کو تاریخ کا مطالعہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں چاہیے کہ وہ حقائق کا سامنا کریں کہ بھارت ایک قابض ملک ہے جس کے لیے ان کو پورے بھارت سے فوجیں یہاں کشمیر درآمد کرنا پڑرہی ہیں تاکہ ان کا فوجی اور جبری قبضہ برقرار رہ سکے۔ محبوبہ مفتی کے فوجی اہلکاروں کی ہلاکت پر ماتم کرنے کے حوالے سے علی گیلانی نے کہا کہ جب کسی فوجی جوان کی ہلاکت ہوجاتی ہے تو اس کا کلیجہ پھٹ جاتا ہے، مگر اسے کشمیر میں معصوم ادھ کھلے پھول دکھائی نہیں دیتے جنہیں یہ فوجی اہلکار اپنے پاؤں تلے مسل دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button