پاکستان

آل سعود کو کسی کے حج پر پابندی عائد کرنے نہیں دیں گے، قائد اہلسنت پیر معصوم شاہ

شیعیت نیوز: پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے گزشتہ روز (بدھ) لاہور میں منعقد ہونے والی تحفظ حرمین شریفین کانفرنس میں کہا کہ فریضہ حج کی ادائیگی دین اسلام کا ضروری رکن ہے مگر یہ عناصر (آل سعود) کیسے لوگ ہیں جو لوگوں کو مناسک حج کی ادائیگی سے روک رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ خانہ کعبہ اور حرمین شریفین تمام امت مسلمہ کی مشترکہ میراث ہے اور ہم آل سعود کو کسی کے حج پر پابندی عائد کرنے نہیں دیں گے۔مذکورہ سنی مسلک مذہبی رہنما نے آل سعود کی جانب سے ایرانی عازمین کو ویزا جاری کرنے سے انکار کرنے پر مذمت کی اور کہا کہ ‘آل سعود امت مسلمہ میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں اور اسرائیلی ایجنڈے پر عمل کررہے ہیں۔پیر معصوم نقوی نے کہا کہ 1987ء میں بھی سعودی پولیس نے ناجائز صہیونی ریاست کے خلاف احتجاج کرنے والے ایرانی حجاج کو شہید کیا تھا۔سربراہ جمعیت علماء پاکستان نے کہا کہ حج ارکان اسلام میں سے ہے، اس کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے صہیونی ایجنٹ ہی ہوسکتے ہیں۔انہوں نے سعودی حکام کو خطاب کرتے ہوئے کہا: آل سعود حرمین شریفین کے خادم کا کردار ادا کریں، اسلام کا ٹھیکیدار بننے سے گریز کریں اور حجاز مقدس پر قبضہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔واضح رہے کہ حج بیت اللہ ایک ایسی عبادت ہے جس کے اندر اُمت مسلمہ کے اتحاد و یکجہتی اور عالمی استعماری قوتوں کے خلاف آواز اُٹھانے کا سیاسی پہلو بھی موجود ہے۔ حج کے تمام مناسک اپنی رُوح کے اعتبار سے آفاقی اور عالمگیر فلسفہ رکھتے ہیں اور حج بنیادی طور پر اُمت مسلمہ کی ایک بہت بڑی مرکزیت کا نام ہے اور اس مرکزیت کی رُوح اسلام و مسلمین کے دشمنوں کے خلاف آواز اُٹھانا اور مسلمانوں کے اندر محبت اور اخوت کی فضاء کو قائم کرنا ہے۔ حج کی اس رُوح سے آشنا ایرانی حجاج جب بھی حج بیت اللہ کے لئے جاتے ہیں تو وہ اس عالمگیر عبادت کو اُس کی رُوح کے ساتھ منانے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ یہ رُوح عالمی استعمار کے خلاف جاتی ہے اس لئے امریکہ اور آل سعود اس رُوح کو پنپنے نہیں دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ گذشتہ سال منیٰ کے مقام پر جس طرح حجاج کا خون بہایا گیا اور اس سے پہلے ایرانی حاجیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا اور بیت اللہ میں اسلام دشمن قوتوں کے خلاف نعرے لگانے سے روکا گیا ۔ یہ سب سعودیہ کا وہ گھنائونا جرم ہے جو اپنی بادشاہت کو برقرار رکھنے اور اپنے آقائوں کو خوش رکھنے کے لئے کر رہا ہے۔ اس بار ایرانی حجاج کو ویزہ نہ دینے کی پالیسی اور ایرانی حجاج کے تحفظ کے انتظامات نہ کرنے کی حکمت عملی اس امر کی عکاس ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button