پاکستان

بھوک ہڑتال سولہواں روز: مختلف سیاسی و مذہبی وفود کی آمد، مطالبات کی منظوری کا مطالبہ

شیعیت نیوزمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنی بھوک ہڑتال کے سہولویں روز ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی کیمپ میںا ستاد حوزہ علمیہ حجتہ الا اسلام و المسلمین شیخ محمد نجفی حجتہ الا اسلام مولانا مرزا افتخار ذاکر حیدر علی شاہ نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ  وفاقی دارالحکومت میں پارلیمنٹ ہاوس سے ایک کلومیٹر مسافت پر گزشتہ پندرہ دنوں سے ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت کا لگا ہوا بھوک ہرتالی کیمپ کیوں دکھائی نہیں دے رہا۔حکومت کی طرف سے ملت تشیع کے ساتھ یہ غیر منصفانہ طرز عمل حکومت کے متعصبانہ رویہ کی دلالت کرتا ہے۔حکومت کو واضح کرنا ہو گا کہ ہمیں مسلسل نظر انداز کر کے وہ کن قوتوں کو خوش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں جاری اس شیعہ ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ کئی دہائیوں سے رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے، اس حوالے سے شیعہ رہنماوں نے ہر سطح پر کوشیش کی ، حتیٰ کے کوئٹہ سانحہ کے بعد دھرنے دیئے اس کے علاوہ کئی لانگ مارچ سمیت گذشتہ و موجود ہ وفاقی و صوبائی حکومتوں سے ملاقات بھی کیں تاہم یہ ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ تھما نہیں اس پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے خود کو تکلیف میں ڈالنے کااعلان کیا تاکہ حکمرانوں کی بے حسی کو بے نقاب کرسکیں۔

دھیان رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  کی جانب سے شروع کی گئی بھوک ہڑتال تحریک ملکی سطح سے نکل کر عالمی توجہ حاصل کرتی جارہی ہے ، ملک کے اندر موجود تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت اپوزیشن جماعتیں بھی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ پر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے اظہار یکجہتی اور مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کرچکی ہیں، عمران خان جو کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومتی جماعت کے سربراہ ہیں نے بھی بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور صوبہ میں ہونے والی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ کے مسئلہ کو سنجیدیگی سے غور کر کےحل کرنے کا وعدہ کیا ہے تاہم اگر کسی کے سر پر جوں تک نہیں رینگی تو وہ مسلم لیگ ن کی پنجاب و وفاقی حکومت ہے جو شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں کے سہولت کار اور خاموش سپورٹر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button