یمن

سعودی عرب کےحمایت یافتہ وفد کے پاس فیصلے کا اختیار نہ ہونا کویت مذاکرات کی اصلی مشکل : یمن کی انقلابی کمیٹی

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ یمن سے متعلق کویت امن مذاکرات میں اصل مشکل یہ ہے کہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ وفد کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں ہے

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد الحوثی نے العالم نیوز ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمن سے متعلق کویت امن مذاکرات کی مشکلات کی وجہ یہ ہےکہ سعودی عرب کےحمایت یافتہ وفد کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں ہے –

انہوں نے یمن کے میدان جنگ کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جنگ سے یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور انہوں نے سعودی فوج اور اس کی اتحادی افواج کے مقابلےمیں اپنی طاقت کے توازن کو قائم رکھا ہے-

واضح رہے کہ سعودی حمایت یافتہ وفد نےجس نے اس سے پہلے امن مذاکرات سے الگ ہوکر انہیں تعطل کا شکار بنا دیا تھا اب پیشگی شرائط عائد کرکے مذاکرات کو شکست سے دوچار کر دیا ہے –

سعودی عرب کےحمایت یافتہ وفد نے جو معزول صدر منصورہادی کے افراد پر مشتمل ہے کویت مذاکرات کو پوری طرح ناکام بنانے کے لئے پیشگی شرط رکھتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی سمجھوتہ اسی صورت میں ہو سکتاہے جب انقلابی گروہوں کو تحلیل اور نیشنل گانگریس کے سربراہ عبداللہ صالح اور انصاراللہ کے سربرا عبدالملک الحوثی کو ملک بدر کر دیا جائےگا-

ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی حمایت یافتہ وفد کا یہ غیرقانونی مطالبہ انتہائی مضحکہ حیز ہے جسے عوام کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کر سکتے –

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مطالبات سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ سعودی عرب اور اس کے آلہ کار یمن میں بحران کو جاری رکھنا چاہتے ہیں –

متعلقہ مضامین

Back to top button