پاکستان

تفتان بارڈر پر پھنسےزائرین کے مسئلہ کو فوری حل کیاجائے، شیعہ علماٗ کونسل

شیعیت نیوز: شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ مظہر عباس علوی نے کہا ہے کہ ایران اور عراق سے واپس آنے والے 400 سے زائد زائرین تفتان بارڈر پر گذشتہ آٹھ دن سے بلاوجہ پھنسے ہوئے ہیں، اور کچھ زائرین عارضہ قلب کے مریض ہیں اور سخت گرمی، پانی کی قلت اور بروقت علاج معالجہ نہ ہونے پر انکی حالت تشویش ناک ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ دار ہوں گی، جو تین گنا کرایہ وصول کرنے کے باوجود ٹرانسپورٹ کا انتظام کر رہی ہیں اور نہ ہی این او سی جاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کو تفتان بارڈر پر قائم پاکستان ہاوس میں بلاجواز ٹھہرایا گیا ہے، جہاں کھانے پینے اور ادویات سمیت بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایف سی حکام انہیں اپنے طور پر جانے نہیں دیتے، جبکہ پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کے انتظام کے لئے تین گنا زیادہ کرایہ وصول کرنے کے باوجود حکومت بلوچستان ٹرانسپورٹ مہیا کر رہی ہے اور نہ ہی این او سی جاری کر رہی ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ زائرین کو بلاوجہ تفتان بارڈر پر روکنا معمول بنتا جارہا ہے، جوکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی اور بدنیتی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس مسئلے پر وہ پھنسے ہوئے زائرین اور بلوچستان حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں مگر کوئی ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اتنے عرصے تک زائرین کو تفتان بارڈر پر روکے رکھنا کسی بھی طور پر درست نہیں۔ علامہ مظہر عباس علوی نے کہا کہ زائرین سراپا احتجاج ہیں، راست اقدامات کرتے ہوئے حکومت انہیں واپس اپنے علاقوں میں بھیجنے کے اقدامات کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button