پاکستان

شیعہ نسل کشی کے واقعات پر نیشنل ایکشن پلان کے ذمہ داروں کا حرکت میں نہ آنا قومی اداروں کی نیت پر سوالیہ نشان پیدا کررہا ہے

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی پاکستان میں استعمار مخالف تحریک کے بانی ہیں، انہوں نے عالمی استکبار کیخلاف اپنی جدوجہد کا آغاز کیا اور پاکستان میں لبرل ڈیموکریسی اور کمیونزم کے مقابلے میں اسلامی انقلاب کی حمایت کرکے عالمی استکبار کی دین دشمن سازشوں کو طشت از بام کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ امام صادق اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے سالانہ پیام وحدت کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سالانہ کنونشن میں علامہ امین شہیدی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ باقر زیدی سمیت ملک بھر سے آنے والے اراکین شوریٰ نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کا شمار پاکستان کی شخصیات میں ہوتا ہے کہ جنہوں ضیاء الحق کی اسٹیبلشمنٹ کی سختیاں بردارشت کیں مگر کبھی بھی ظالم و جابر کی حمایت نہ کی۔ شہید ڈاکٹر وہ شخصیت ہیں کہ جنہوں نے پاکستان میں امریکہ مردہ باد کا نعرہ بلند کیا ، جو آج زبان زد عام ہے،شہید ڈاکٹر نقوی نے مظلومین کی مظلومیت کو طاقت میں تبدیل کرکے ظلم کے ایوانوں میں لرزہ طاری کیا۔ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں، کراچی اور پشاور میں شیعہ نسل کشی کے واقعات پر نیشنل ایکشن پلان کے ذمہ داروں کا حرکت میں نہ آنا قومی اداروں کی نیت پر سوالیہ نشان پیدا کررہا ہے، کراچی میں ایک اپلائڈ کیمسٹری کے گولڈ میڈلسٹ ہاشم رضوی کی شہادت پر پورے ملک کو تشویش ہے، ملک کے سرمایہ کو قتل کیا جارہا ہے اور ہمارے ادارے خاموش ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ سمیت ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے تکفیری مدارس اور کالعدم جماعتوں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے اور ان کو نام بدل کر کام کرنے سے روکا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button