سعودی عرب

73فیصد سعودی باشندوں کے پاس گھر نہیں ہے

شیعیت نیوز: معتبر عرب اخبار ’’العربی الجدید ‘‘نے اپنے جمعہ18 مارچ کے شمارے میں ایک روپورٹ شائع کی جس کے مطابق سعودی عرب میں ہاوسنگ منسٹری کی تشکیل کو اب پانچ سال ہوگئے ہیں لیکن اب تک آبادی کا 73فیصد حصہ ذاتی گھر سے محروم ہے ۔اخبار کے مطابق سعودی وزارت نے پانچ لاکھ گھروں پر مشتمل چار بڑے ہاوسنگ پلان تشکیل دیے جس کے لئے  66بلین ڈالر مختص کئے گئے لیکن عملی طور پر صرف دس ہزار گھر وں کا منصوبہ پورا ہوپایا ۔حال ہی میں مدینہ منورہ کے قریب ایک بستی کیخلاف آپریشن میں دوہزار سے سے زائد افراد کو بے گھر کردیا گیا جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ بستی غیر قانونی ہے بستی کے اکثر لوگ انتہائی غریب افراد تھے جس کے بارے میں سوشل میڈیا پر حکام کی سخت مذمت بھی کی گئی ۔سعودی سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی وڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلڈورز بستی کو گرارہے ہیں جبکہ بستی کے لوگ خود کو بلڈوزروں کے آگے گراتے اور فریاد کرتے ہیں ،معروف سعودی لیکس کے ٹوئیٹر ہینڈل پر پوسٹ شدہ مواد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پہلی بستی نہیں جسے گرایا جارہا ہے بلکہ سینکڑوں کی تعداد میں ایسی بستیوں کو کہ جیسے حکام’’ ملک الملک والامراء ‘‘یعنی سعودی شاہی خاندان کی ملکیتی زمین کا نام دے رہے ہیں گرائی جارہی ہیں ۔سوشل میڈیا کے عام ہونے کے بعد تیل کی ریل اور شہزادوں کی شاہ خرچیوں اور عیاشیوں کے لئے مشہور سعودی عرب کے اندرونی معاشرتی و معیشتی ناگفتہ بہ صورتحال سے دنیا حیران ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button