پاکستان

مصطفی کمال نے کراچی شہر میں خون خرابہ کرنے والے دہشتگردوں کی معافی کا مطالبہ کردیا

شیعیت نیوز:  سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے واپسی کے راستے پر آنے والے کارکن ان کے ساتھ شامل ہونے کے بجائے اپنے گھر والوں کے پاس جائیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف اسیر ہی نہیں ان کا پوارا خاندان پریشان ہے، سابق ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ کوئی نوجوان پیدائشی دہشت گرد اور ٹارگٹ کلر نہیں ہوتا، ان کی ماؤں نے انہیں دہشت گرد پیدا نہیں کیا تھا، انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں نے جرم کیے ہوں گے لیکن انہیں راستے پر واپس لانا ہوگا اور واپسی کا راستہ دینا ہوگا۔

اس بیان سے مصطفی کمال کے عظائم سے خطرے کی بو آرہی ہے،مصطفی کمال کی اگر اس منطق کو مان لیا جائے تو بھائی سارے دہشتگرد یہی مطالبہ کریں گے وہ اپنی ماں کے پیٹ سے دہشتگرد پیدا نہیں ہوئے ، اسامہ بن لادن سے لے کر ملا عمر ، ملک اسحاق سے لے کر صولت مرزا تک کوئی بھی پیدائش دہشتگرد نہیں تھا ، اس منطق پر عمل ہو بھی جائے تو ا پھر مجرم کو سزا اور ان مقتولوں کے خون کا حساب کس سے لیا جائے گا جو پاکستان کی سرزمین پر بہایا گیالہذا حکومت اور ریاستی سیکورٹی اداروں کا فرض ہے کہ مجرم چاہئے وہ کوئی بھی ہو ایم کیو ایم میں ہوں طالبا ن کا ہویا کسی بھی مذہبی جماعت کا اسے سزا ملنی ضروری ہے تاکہ ملک و شہر میں امن قائم ہوسکے نا یہ کہ محض انہیں اس بنا پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ وعدہ معاف گواہ بن رہے ہیں یا حکومت کے من پسند بیانات دے رہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ الطاف حسین اور انیس قائم خانی سمیت ایسے ایم کیو ایم کے رہنما  اور دیگر فرقہ وارانہ تنظمیوں کے دہشتگرد جو کراچی کے عوام کے قاتل ہیں انہیں  نے جیل کی سلاخو ں کے پیچھے جانا چاہیے تاکہ ان مقتول شہریوں کے ورثا کو سکون ملے جنکا خون لند ن کے سیاسیت چمکانے کے لئے حماد صدیقی، رضا ہارون ، انیس قائم خانی اور آفتاب صاحب بہاتے رہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button