دنیا

امریکہ سعودی عرب کے پیسے سے وہابی دہشت گردوں کو تربیت فراہم کرتا ہے

شیعیت نیوز: نیویارک ٹائمز کے مطابق شام میں لڑنے والے وہابی دہشت گردوں کو بظاہر تربیت اوراسلحہ امریکہ فراہم کرتا ہے اور وہی اس جنگ کو ہر محاذ پر لڑ رہا ہے لیکن اس کے پیچھے اصل طاقت سعودی عرب کی ہے سعودی عرب وہابی تکفیری دہشت گردوں کا بہت بڑا حامی اور مددگار ہے۔ اخبارکے مطابق جب 2013 ءمیں امریکی صدر باراک اوبامہ نے سی آئی اے کو شام میں دہشت گردوں کی مسلح امداد کی اجازت دی تو امریکی خفیہ ایجنسی کو معلوم تھا کہ اس کام کیلئے مدد فراہم کرنے کو ایک پرانا ساتھی موجود تھا۔ اخبار کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی کا یہ ساتھی سعودی عرب تھا، جو اس سے پہلے بھی کئی آپریشنز کیلئے مالی مدد فراہم کر چکا تھا۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق سی آئی اے اور سعودی عرب کے درمیان ایک نئے آپریشن کیلئے اتفاق ہوا، جسے ”امبر سائکا مور“ کا نام دیا گیا۔ اس آپریشن کے تحت سعودی عرب کی طرف سے اربوں ڈالر فراہم کئے جانا تھے، جبکہ اس رقم سے خریدے گئے ہتھیاروں کی شام میں سرگرم وہابی دہشت گردوں کو فراہمی اور ان کی تربیت کی ذمہ داری سی آئی اے کی تھی۔ اخبار کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن امریکہ اور سعودی عرب کے باہمی تعاون سے بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ ایران کے ساتھ مغربی طاقتوں کے جوہری معاہدے اور سعودی عرب کے ساتھ اس کے تعلقات کی کشیدگی کے بعد خطے میں سعودی عرب کی پوزیشن عدم استحکام کی شکار ہوئی ہے، لیکن اس کے باوجود شام میں امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کا یہ معاہدہ جوں کا توں قائم ہے۔ اگرچہ سعودی عرب کی طرف سے شام کے میدان جنگ میں کیے جانے والے اخراجات کی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آسکیں، لیکن اخبار کا کہنا ہے کہ ان کا حجم کئی ارب ڈالر ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر رہ چکے ہیں اور امریکی اشاروں پر اسے سعودی عرب کا وزير خارجہ بنایا گیا ہے جو ایران کے خلاف بیہودہ اور بےبنیاد الزامات عائد کررہا ہے حالانکہ سعودی عرب خود خطے میں عرب ممالک کے امور میں مداخلت اور اسلامی ممالک کو مکزور بنا رہا ہے اور اسرائیل و امریکہ کے مفادات کو تحفظ فراہم کررہا ہے۔

یہ بھی بھی دھیاں میں رہے کہ امریکی صدر بارک اوبامہ شام میں سعودی پیسوں سے وہابی دہشتگردوں کی حمایت کررہے ہیںجبکہ دوسری جانب انہوں نے گذشتہ روزایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کی اصل جڑ وہابی مدارس ہیںاور انہوں نے اسکے خلاف آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا، بات سچ تھی لیکن دو مختلف ممالک کے لئے امریکا کی پالیسی اسکے دوغلے معیار کی واضح دلیل ہے جسکی جانب رہبرانقلاب اسلامی بھی کئی بار اشار کرچکے ہیں امریکا کی مکرو مکاری سے ہمیشہ ہوشیار رہا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button