شاہ سلمان مکمل ذہنی توازن کھو بیٹھے، گذشتہ رات ایران کے بادشاہ ہونے کا دعویٰ کردیا
شیعیت نیوز: ” مقبوضہ حجاز مقدس کے غاصب، وحشی اور درندہ صفت ڈکٹیٹر سلمان بن عبد العزیز کی حالت بہت خراب "
عرب ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کے اسّی سالہ بادشاہ سلمان بن عبد العزیز کی جسمانی اور نفسیاتی حالت خاصی بگڑ چکی ہے اور وہ اب بولنے کی بھی طاقت نہیں رکھتے۔
بتایا جاتا ہے کہ سعودی بادشاہ کو شاہی محل کے ایک کمرے میں ڈاکٹروں کی انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ گزشتہ رات اچانک شور مچانا شروع کردیا اور قہقہے لگا لگا کر اوٹ پٹانگ سرکاری احکامات دینے شروع کردئے جس پر اہل خانہ کے مشورے سے ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹرز کو ایران پر ایٹمی حملے کے احکامات صادر فرما رہے ہیں،جبکہ یہ بھی کہنے لگے اب میں ایران کا بادشاہ ہوں۔
گذشتہ برس اکتوبر میں یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ سلمان بن عبد العزیز، الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہیں اور حکومتی امور ان کے جانشین چلا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حکومتی عہدوں پر شاہ سلمان کے ذریعے لوگوں کی متنازعہ تقرری اور تبدیلی، یمنی عوام پر بھاری اخراجات والی جنگ مسلط کرنے اور ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو موت کی سزا دینے کے فیصلوں کی وجہ سے سعودی بادشاہ سے خود آل سعود خاندان کے بہت سے شہزادے اور سعودی عوام کا ایک بڑا طبقہ بہت زیادہ ناراض ہے۔