مشرق وسطی

سعودی عرب شام کے امن مذاکرات کی ناکامی کے درپے

شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران سعودی عرب کو دہشت گرد گروہوں کا اصل حامی قرار دیا اور کہا کہ سعودی عرب شام میں سرگرم دہشت گرد اور انتہا پسند گروہوں کی مالی مدد کر رہا ہے۔

ولید المعلم نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ بشار اسد شامی عوام کے منتخب صدر ہیں، کہا کہ شام کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق اس ملک کے عوام کو حاصل ہے۔ شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے دہشت گردی کے مقابلے کے بارے میں ہندوستانی حکام کے ساتھ اپنے مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا تعلق کسی خاص دین اور ملک سے نہیں ہے اور حالیہ پانچ برسوں کے دوران دہشت گردی ان ممالک تک بھی پھیل چکی ہے جو اس کے حامی ہیں۔

ولید المعلم نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ ترکی نے شام کے ساتھ خیانت کی ہے، کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان سلطنت عثمانیہ کے احیا کے درپے ہیں۔ شام کے وزیر خارجہ نے مزید یہ کہا کہ سعودی عرب دہشت گردوں کی حمایت کرنے کی بنا پر ترکی کو مالی مدد دے رہا ہے لیکن انقرہ یہ حقیقت بھلا بیٹھا ہے کہ ایک دن دہشت گرد واپس لوٹ کر ملک میں ہی آئیں گے۔

شام کے وزیر خارجہ ہندوستانی حکام کے ساتھ مذاکرات کے لئے چار روزہ دورے پر پیر کے دن نئی دہلی پہنچے۔ شام کے امن مذاکرات پچیس جنوری کو سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں ہوں گے

متعلقہ مضامین

Back to top button