ایران

ایران کی جانب سے شیخ باقر النمر کو شہید کرنے کے سعودی اقدام کی شدید مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران نے،سعودی عرب کے سرکردہ شیعہ رہنما اور حریت پسند عالم دین آیت اللہ نمرباقر نمر کو پھانسی دیکر شہید کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ، اسےسعودی عرب کا انتہائی غیر ذمہ دارانہ اقدام قرار دیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان صادق حسین جابری انصاری نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب انتہاپسند اور تکفیری دہشت گردوں نے اس خطے اور دنیا بھر کے عوام کا چین اور سکون برباد کر رکھا ہے اور خطے کی بعض حکومتوں کے استحکام کے لیے سنگین خطرات پیدا کر دیئے ہیں، آیت اللہ نمر باقر نمر جیسی شخصیت کو پھانسی دینا، انتہائی غیر ذمہ داری اور بدانتظامی کی نشانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک جانب انتہا پسندوں اور تکفیریوں کی حمایت کر رہا ہے اور دوسری جانب اندرون ملک تنقیدوں کا جواب پھانسیوں اور تشدد سے دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بانجھ اور غیر ذمہ دارانہ پالیسی کے نتائج بھی سعودی حکام کو بھگتنا پڑیں اور اس کا بھاری تاوان انہیں ادا کرنا پڑے گا۔

ایران کی پارلیمنٹ کی پریذائیڈنگ کمیٹی کے ترجمان عبدالرضا مصری نے بھی سرکردہ شیعہ عالم دین آیت اللہ نمر باقر نمر کو پھانسی دیئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے ظالم سعودی حکومت کی نابودی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی پارلیمنٹ سعودی حکومت کے اس غیر انسانی اور اور غیر اسلامی اقدام پر ہرگز خاموش نہیں بیٹھے گی اور سعودی حکومت کی مذمت کے لیے پوری توانائیاں بروئے کار لائے گی۔ پارلیمنٹ کی پریذائیڈنگ کمیٹی کے ترجمان نے بحرین اور یمن میں سعودی عرب کے مجرمانہ اقدامات اور خطے میں سرگرم دہشت گردوں کے لیے ریاض حکومت کی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ آل سعود کے مجرمانہ اقدامات پر خاموش نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ نمر باقر نمر کی شہادت سے ان کی صدائے حق خاموش نہیں ہو گی۔

قومی سلامتی اور امور خارجہ کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ علاؤ الدین بروجردی نے بھی سرکردہ سعودی شیعہ عالم دین آیت اللہ نمر باقر نمر کو شہید کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل سعود حکومت اپنی آخری حد کو پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ نمر باقر نمر کی شہادت سعودی عرب میں عوامی احتجاج اور مظاہروں کے نئے سلسلے کا سبب بنے گی۔ علاءالدین بروجردی نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ علمائے حق کے مقابلے پر جو آیا ذلت و خواری اس کا مقدر بن گئی۔

قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ آیت اللہ نمر باقر نمر اور درجنوں دیگر افراد کو پھانسی دیگر شہید کیے جانے سے ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے کہ سعودی عرب میں آزادی، علما اور دانشوروں کے احترام جیسی اقدار کا کوئی وجود نہیں ہے اور اس ملک پر مطلق آمریت کی حکمرانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا دعویدار اور جمہوریت و آزادی کی حمایت کرنے والا امریکہ بھی سعودی عرب کی ہمہ گیر پشت پناہی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں بے گناہوں کے قتل عام اور آیت اللہ نمر باقر نمر کی شہادت میں سعودی عرب کے ساتھ امریکہ بھی برابر کا شریک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button