عراق

عراق پر ترکی کی لشکر کشی کا راز فاش

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے عراقی قبائل کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا کہ عراق میں فوج بھیجنے کا ترکی کا مقصد ، موصل کو عراق سے الگ کرنا ہے- نوری المالکی نے مزید کہا کہ عراق ، اپنی سرزمین پر ترکی کی فوجی موجودگی کا مخالف ہے اور موصل کو عراق سے الگ کرنے کا ترکی کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا کیونکہ ملت عراق نے قابضوں کی کھل کر مخالفت کا اعلان کر دیا ہے اور اس نے عراق سے فوج باہر نکالنے کی ضرورت پر تاکید کی ہے- عراق کے سابق وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ترکی کی حریص نگاہیں ، عراق پر لگی ہوئی ہیں، عراقی قبائل کو دعوت دی کہ وہ داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ میں وزیر اعظم حیدر العبادی کی حمایت جاری رکھیں – ترکی کے سیکڑوں فوجی چار دسمبر کو کرد پیشمرگہ فورس کو ٹریننگ دینے کے بہانے عراق کے شہر موصل کے بشیقہ علاقے میں داخل ہوگئے ہیں- عراقی حکومت نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو عراق سے فورا باہر نکال لے لیکن ترکی کے حکام نے عراقی حکومت اور اداروں کے اس مطالبے پر کوئی توجہ دیئے بغیر دعوی کیا ہے کہ ترک فوجی، داعش کے دہشت گردانہ خطرات بڑھنے کے بعد عراق بھیجے گئے ہیں-

متعلقہ مضامین

Back to top button