ایران

دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے تمام ملکوں کا حقیقی اتحاد ضروری ہے

تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب آیت اللہ احمد خاتمی نے پیرس دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر قسم کی دہشت گردی کا مخالف ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سمجھتا ہے کہ دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے تمام ملکوں کا حقیقی اتحاد ضروری ہے۔

تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دہشت گردی اور اسلام میں کوئی ربط نہیں ہے، کہا کہ داعش جیسے تکفیری دہشت گرد گروہ اسلاموفوبیا پھیلانے کے لئے وجود میں لائے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان دہشت گرد گروہوں کا اصلی مشن، دین اسلام کی حقیقت کو مسخ کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ داعش اور دیگر تکفیری دہشت گرد گروہ صیہونیوں کے زرخرید ہیں جو مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کے لئے تشکیل دیئے گئے ہیں۔

تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ خود فرانس جو اس وقت دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے اور بہت سے دوسرے مغربی ممالک، شام میں بنیادی شہری تنصیبات کو تباہ اور عوام کا قتل عام کرنے والے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتے ہیں۔

انھوں نے دہشت گردی کے تعلق سے امریکا اور یورپ کی دوہری پالیسیوں اور دہشت گردوں کو اچھے اور برے میں تقسیم کرنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں اسرائیل کی دہشت گردی پر مغرب کوئی ردعمل نہیں دکھاتا۔

انھوں نے کہا کہ ابھی بیروت میں انجام پانے والے دہشت گردانہ حملوں پر بھی مغرب نے خاموشی اختیار کی ہے۔

آیت اللہ احمد خاتمی نے داعش اور دیکر تکفیری گروہوں کو انسانی برادری کے لئے خطرناک قرار دیا اور کہا کہ اگر مغربی حکومتیں اس خطرے کو دور کرنا چاہتی ہیں تو انھیں چاہئے کہ ان گروہوں کی حمایت کرنا بند کردیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی طرح صداقت کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کریں۔

تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب نے اسلامی جمہوریہ ایران کو دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کا حقیقی علمبردار قرار دیا اور کہا کہ امریکا کی قیادت میں نام نہاد دہشت گردی مخالف اتحاد، نہ صرف یہ کہ دہشت گردی کے خلاف نہیں ہے بلکہ دہشت گردی کی حمایت کے لئے بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button