پاکستان

عزاداری کے خلاف کسی کالے قانون کو نہیں مانتے۔علامہ مختار امامی

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں حکمرانوں کی جانب سے محرم الحرام اور عزاداری نواسہ رسولﷺسید شہداء کیخلاف متعصبانہ کاروائیوں کیخلاف ملک گیریو م احتجاج منایا گیااور احتجاجی مظاہرے کئے گئے،کراچی مرکزی بعد از مجلس عزاء نشتر پارک ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی جلوس نمائش چورنگی تک نکالا گیا جس میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء علامہ مختار امامی ،علامہ عقیل موسی ، صغیر عابد رضوی ،علامہ مبشر حسن ،علامہ احسان دانش،علامہ صادق جعفری،علی حسین نقوی ،رضا امام نقوی، رضوان پنجوانی ،ناصر حسینی ،روح اللہ مجلسی سمیت سیکڑوں کی تعداد میں عزاداران کے حکومت وفاقی و صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور عزاداری کو محدود کرنے نیشنل ایکشن پلان کو خراب کرنے اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کو جواز بنا کر علماء کرام کو حراساں کئے جانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی اور انتہاپسندی کی عفریت کے خاتمے کے لئے بنایا گیا تھا بدقسمتی سے ہمارے عاقبت نااندیش حکمران اسے محرم الحرام میں نواسہ رسولﷺ کے نہتے پرامن عزاداروں کے خلاف استعمال کر کے ان سے مذہبی آزادی جو پاکستان کے آئین و قانون نے ان کو دیا ہے اسے سلب کررہے ہیں،جو ہمارے لئے کسی بھی صورت قبول نہیں،ہم عزاداری سید شہداء کے بغیر زندگی کو موت پر ترجیح دیتے ہیں،سندھ وپنجاب کے حکمران ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کاروائیوں سے باز رہے، ذاکرین اور علما کی ضلع بندیاں قابل مذمت ہے اسے ہم ذکر محمد و آل محمد کے ساتھ دشمنی قرار دیتے ہیں،روائتی جلوس ہائے عزاء اور چار دیوار کے اندر خواتین کی مجالس پر ہمیں کسے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں،ایمپلی فائر ایکٹ سے عزاداری سید شہداء کو مثتثنیٰ قرار دیا جائے ہم لاکھوں کے اجتماعات کو لاوڈ سپیکر کے بغیر کنٹرول نہیں کر سکتے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علامتی احتجاج کے بعد حکمران ہمیں اپنی آئینی و قانونی حق روکنے کی کوشش نہ کرے بصورت دیگر ملک بھر میں عزاداری کے مجالس و جلوس ہائے عزاء سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونگے،ن لیگ کس کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے،دہشت گردوں کے سرپرستوں اور داعش،النصرہ،بوکو حرام جیسے درندہ صفت گروہوں کے سرپرست بادشاہوں کے نظام کو ہم قائد اعظم کے پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دینگے،عزاداری سید شہداء کے لئے ہم اپنی جانیں دینے کو تیار ہیں لیکن اس کیخلاف کسی بھی قدغن کو برادشت نہیں کریں گے،تاریخ گواہ ہے دنیا کا کوئی بھی ظالم و جابر آج تک نہ اس عزاداری کو روک سکے نہ عزاداران امام مظلوم روکنے دینگے۔عزاداری کے خلاف کسی کالے قانون کو نہیں مانتے وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے مسلسل عزاداری کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں،عزاداری کے خلاف سازشوں امریکہ و اسرائیل اور ان کے پٹھو سیاست دان ملوث ہیں،اگر صوبائی حکومت نے مجالس کے دوران لاؤڈ اسپیکر پر چھوٹ نہیں دی تو وزیر اعلی ہاؤس پراحتجاج کیا جائے گا اگر وفاقی و صوبائی حکومتوں نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو ملک بھر میں احتجاج کی کال دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button