سعودی عرب

سانحہ منیٰ؛ نااہل سعودی حکومت مستعفی ہو، مسلم امہ کا مطالبہ

شیعت نیوز۔ سانحہ منیٰ کے باعث مسلم امہ کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سعودی ڈکٹیٹر اپنی نااہلی کااعتراف کرتے ہوئے استعفی دیں۔گزشتہ روز منی میں رمی جمرات کے دوران بھگدڑ مچ جانے سے 1300 حاجی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔
حج کے بابرکت موقعہ پر پیش آنے والے حادثات کو دیکھا جائے تو زیادہ تر منی میں رمی جمرات مے مقام پر ہی پیش آئے۔ ہر سال ان حادثات کی وجہ سے ایک بات تو واضح ہوجاتی ہے کہ سابقہ یا موجودہ سعودی ڈکٹیٹر حاجیوں کی حفاظت کا فریضہ انجام دینے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ ہر سال حادثے کا ملبہ حجاج پر ڈال کر جان چھڑا لی جاتی ہے۔ اس مرتبہ بھی منی میں پیش آنے والے سانحے کا قصور وارافریقی ممالک سے آنے والے حجاج کو ٹھہرایا گیا ہے۔
بادشاہت یا آمریت میں ہوتا یہی ہے کہ کسی بھی واقعے کی ذمہ داری قبول ہی نہیں جاتی اور اور اسکے دوسرے اسباب گھڑے جاتے ہیں۔اگر جمہوریت ہوتی اور ان سعودی آمروں میں ذرا سی بھی غیرت ہوتی تو اس واقعے پر ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفی دے دیتے۔ مگر تمام تر خامیوں کے باوجود انکے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔
شہزادہ محمد بن سلمان جو ان تمام حجاج کرام کا قاتل ہے جس کے اسکیورٹی اسکواڈ کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان منی کے میدان سے اپنے 200  سکیورٹی گارڈز اور گاڑیوں سمیت گزر رہے تھے کہ سعودی پولیس نے حاجیوں کا رخ موڑ دیا اور بعض کے مطابق دروازے بند کردیئے گئے جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
یہ بدانتظامی اور نااہلی سعودی شاہی خاندان میں پیدا ہونے والی باہمی چپقلش کا پتہ بھی دیتی ہے۔ شہزادوں کی باہمی جنگ اور مختلف روش حکمرانیکی بنا پر یہ حادثہ پیش آیا۔
پوری مسلم امہ کا متفقہ مطالبہ ہے کہ سعودی حکومت اس تلخ اور المناک سانحے کی ذمہ داری قبول کرے اور مستعفی ہو اور سعودی آمروں کی نااہلی کو اب مزید خفیہ نہ رکھا جائے اور عالمی سطح پر حج کے امور کیلئے کانفرنس بلائی جائے۔ سعودی ڈکٹیٹر پر ان تمام قتلوں کا مقدمہ دائر کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button