سعودی عرب

منی بھگڈر کا اصل ذمہ دار "محمد بن سلمان” ہے، عرب میڈیا کا دعویٰ

عربی زبان کے روزنامے الدیار نے انکشاف کیا ہے کہ منی میں پیش آنے والے حادثہ کا اصل ذمہ دار سعودی عرب کے بادشاہ سلامت سلمان بن عبدالعزیز کا بیٹا اور سلطنت کا وزیر دفاع محمد بن سلمان کا قافلہ تھا جسکی وجہ سے حاجیوں میں بھگڈر مچی اور ہزار سے زائد حاجی شہید ہوئے۔

اس روزنامے کاکہنا ہے کہ اس حادثہ کا اصل ذمہ دار محمد بن سلمان ہے، جسکا پر ہجوم قافلے اور سیکورٹی پروٹوکول کی وجہ سے منی کے مقام پر افراتفری پھیلی اور بھگڈر مچی

رپورٹ کے مطابق سعودی شہزادہ نے مکہ سے پانچ کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع منیٰ کے مقام پر موجود حاجیوں کے ایک بڑے اجتماع میں اپنے بہت بڑے وفد کے ہمرا ہ داخل ہونے کی کوشش کی ، جس پر حاجیوں میں بھگڈر مچ گئی، میڈیا کہ مطابق سعودی وزیر دفاع کو دو سو 200آرمی فورس کے جوان اور ایک سو پچاس 150پولیس اہلکار گھیر ے میںلئے ہوئے منی میں حاجیوں کے ہجوم میں شامل ہوئے ۔

شہزادے کی اس طرح اچانک آمد فوجیوں اور پولیس کو دیکھ کر حاجی گھبراگئے ، جس نے حاجیوں میں بھگڈر مچادی۔

لبنان سے تعلق رکھنے والے ایک روزنانے نے کہا ہے کہ سعودی میڈیانے منی میں محمد بن سلمان کی موجودگی اور اس کہانی کو دبانے کے لئے میڈیا بلیک آوٹ کردیا ہے۔

تاہم سعودی آفیشل نے اس خبر کی تردید کی ہے، انکا کہنا ہے محمد بن سلمان کی منی آمد کی خبر میں صداقت نہیں ہے۔

دوسری جانب سعودی وزیر صحت نے منی میں پیش آنے والے سانحہ کا ذمہ دار بھی حاجیوں کو ٹھرایا ہے، موصوف کہتے ہیں کہ اگر حاجی انتظامیہ کی جانب سے دی گئی ہدایت کو فالو کرتے تو یہ سانحہ پیش نہیں آتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button