سعودی عرب

سعودی مفتی اعظم نے "محمد رسول اللہ” دستاویزی فلم دیکھنا حرام قرار دیدیا، استغفراللہ

سعودی عرب کے مفتیِ اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے ایران میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلِ وسلم پر ”محمد” کے نام سے بنائی گئی فلم کو ایک ناپاک جسارت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں اسلام کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

مفتیِ اعظم سعودی عرب شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے اخبار الحیات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک توہین آمیز جسارت ہے اور اس میں اسلام کو مسخ کیا گیا ہے۔اس میں پیغمبراسلام کی توہین کی گئی ہے اور ان کے مقام ومرتبے کو گھٹانے کی بھی مکروہ کوشش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے وہابی مفتیوں کی جانب سے اس قبل بنے والی دی میسج آف اسلام نامی جیسی فلموں کہ جس میں اسلا م کے چہر ے کو مسخ کرنے کی کوشیش کی گئی تھی، پر کبھی کوئی پابندی یا اسے دیکھنا حرام ہے جیسے فتویٰ نہیں لگائے گئے کیونکہ یہ فلم امریکی فلم سازوں نے بنائی تھی، لیکن ایران کی جانب سے سات سال کے عرصہ میں دنیا بھر کی محققین اور سیر ت نبی (س) پر مہارت رکھنے والوں کی رہنمائی کے بعد بنے والی فلم "محمد رسول اللہ ” (ص) کو دیکھنا حرام قرار دینا سعودی مفتی اعظم کا امریکی آقاؤں کو خوش کرنے کے مترادف ہے، جبکہ اس فلم کا مقصد مغرب کی جانب سے اسلام اور پیغمبراسلام کے خلاف مسلسل غلط پروپگنڈے کا جواب دینا ہے، ناصر ف مغرب و غیر مسلم بلکہ اس فلم کا ہدف مسلمانوں کو بھی اسلام و پیغمبر (ص) کی اصل سیرت سے آشنا کرنا ہے، لیکن مغرب نے اس فلم کو اسلام کی حقیقی شکل پیش کرنے سے روکنے کے لئے اپنے عربی تکفیری وہابی غلاموں کو میدان میں اُتار دیا ہے جو محض بے بنیاد سوالات اُٹھا کراس فلم کے خلاف پروپگنڈ ا کررہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button