یمن

یمن پر آل سعود کے وحشیانہ حملے جاری

سعودی عرب کے جارح طیاروں نے منگل کو بھی مرکزی صوبے مآرب اور صعدہ پر بمباری کی۔ آل سعود کے لڑاکا طیاروں نے مغربی یمن میں الحدیدہ بندر گاہ پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں شہر حدیدہ میں دھماکوں کی شدید آواز سنی گئی اور بندرگاہ میں کام بند ہو گیا۔ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے سعودی عرب کی مسلسل جارحیت کا جواب دیتے ہوئے نجران اور دیگر علاقوں میں سعودی فوج کے اڈوں پر گولہ باری کی اور راکٹ برسائے۔ یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے ظہران میں العمود، جلاح، المطعن اور رقابہ علب فوجی اڈوں پر حملے کئے۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے جیزان میں قزع اور ام الشیخ فوجی اڈوں پر بھی حملے کئے۔ اس کے علاوہ نجران میں فوج کے تربیتی مرکز اور طلعہ سلہ نامی اڈے پر بھی راکٹوں سے حملے کئے گئے۔ ادھر یمن کی فوج اور تحریک انصار اللہ کے ذرائع نے مفرور اور سابق صدر منصور ہادی سے وابستہ مسلح افراد کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ تعز میں صدارتی محل میں داخل ہو گئے ہیں۔ تعز یمن کے جنوب میں واقع ہے۔ تعز، یمن کا ایک اسٹریٹیجک علاقہ ہے اور اس صوبے میں منصور ہادی کے حامی دہشت گردوں اور یمنی فوج و عوامی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ ادھر اطلاعات ہیں کہ یمن کے مفرور سابق صدر منصوری ہادی منگل کو ریاض سے دوحہ پہنچے ہیں۔ اس سفر کا ایک مقصد، یمن پر جارحیت اور عدن پر قبضہ کرنے میں قطر اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے سعودی عرب کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button