مقبوضہ فلسطین

فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری صیہونی حکومت کی غیر انسانی پالیسی

بیت المقدس اور مسجد الاقصی کی حامی تنظیم، اسلامی عیسائی یونین کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے گھروں کو تباہ کرنا صیہونی حکومت کی نہایت گھناؤنی اور غیر انسانی پالیسی ہے۔
بیت المقدس اور مسجد الاقصی کی حامی تنظیم، اسلامی عیسائی یونین کے سیکریٹری جنرل حنا عیسی نے جمعے کے روز فارس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت مختلف علاقوں میں مسلسل فلسطیینوں کے گھروں کو منہدم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے قدس اور غرب اردن کے مختلف علاقوں کو یہودی رنگ دینے کے لئے خطیر بجٹ مختص کیا ہے اور یہ پالیسیاں صیہونی حکومت کی غیر انسانی پالیسیوں میں سب سے زیادہ گھناؤنی پالیسی ہے۔ حنا عیسی نے کہا کہ صیہونی حکومت، بے بنیاد بہانوں سے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کےگھروں کو مسمار کرنے سے صیہونی حکومت کا مقصد ان پر عرصہ حیات تنگ کرنا اور سرانجام انہیں زبردستی ترک وطن پر مجبور کرنا ہے۔ حنا عیسی نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر فلسطینی قوم پر صیہونی حکومت کے مظالم رکوانے کےلئے موثر اقدام کرے۔ واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے جمعرات کو بیس فلسطینی گھروں کو منہدم کئے جانے کے آرڈر فلسطینیوں کے حوالے کئے ہیں۔ یہ بیس گھر مشرقی بیت المقدس میں واقع ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ فلسطینیوں کے ان بیس گھروں کو آئندہ تین دنوں میں ڈھا دیا جاے گا۔ ان بیس گھروں میں، جنہیں صیہونی منہدم کرنا چاہتی ہے ایک سو سّتر فلسطینی زںدگی بسر کرتے ہیں۔ صیہونی حکومت ان گھروں کو منہدم کرکے اس علاقے کے فلسطینیوں کو ترک وطن پر مجبور کرنا اور نئی صیہونی کالونیاں بنانا چاہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button