عراق

عراقی فورسز کا صوبہ الانبار پر کنٹرول کے لیے بڑا آپریشن

عراقی فوج نے شیعہ ملیشیاؤں کی مدد سے ملک کے سب سے بڑے صوبے الانبار پر دوبارہ کنٹرول کے لیے دولت اسلامی (داعش) کے جنگجوؤں کے خلاف سوموار سے ایک بڑی کارروائی شروع کردی ہے۔

عراق کی مشترکہ ملٹری کمان کی جانب سے سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ”صبح پانچ بجے الانبار کی آزادی کے لیے آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے”۔بیان کے مطابق اس کارروائی میں آرمی ،شیعہ ملیشیا حشد شعبی ،خصوصی دستے ،پولیس اور مقامی سنی قبائل کے جنگجو حصہ لے رہے ہیں۔

فوج کے بیان میں مزید تفصیل نہیں بتائی گئی۔البتہ فوجی افسروں اور حشد شعبی کے کمانڈروں کا کہنا ہے کہ بغداد سے مغرب میں پچاس کلومیٹر دور واقع شہر فلوجہ اس کا ابتدائی ہدف ہوگا۔ الانبار کے صوبائی دارالحکومت الرمادی پر داعش کے قبضے کے کوئی دو ماہ کے بعد عراقی فورسز یہ کارروائی کررہی ہیں۔

داعش مخالف اس لڑائی میں شامل سب سے بڑی شیعہ جنگجو تنظیم البدر کے کمانڈر ہادی العامری نے اتوار کے روز عراقی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”وہ فلوجہ پر عید الفطر کے بعد بڑے حملے کی توقع کرتے ہیں”۔

فلوجہ اور الرمادی کے مکینوں نے آج صبح دونوں شہروں میں شدید بمباری کی اطلاع دی ہے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے بھی فوج کی پوزیشنوں کی جانب راکٹ فائر کیے ہیں اور متعدد کار بم حملے کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button