دنیا

داعش کے دہشتگرد ایک سگریٹ کے ڈبہ کی خاطر لڑکیاں نیلام کررہے ہیں

جنسی تشدد پر اقوام متحدہ کی سفیر زینب بنگورا نے انکشاف کیا ہے کہ داعش کی جانب سے اغواءکی جانے والی نوجوان لڑکیوں کو داعش کی جانب سے شام اور عراق کی منڈیوں میں غلام کے طور پر فروخت کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی لڑکیوں کو صرف سگریٹ کے ایک پیکٹ کے عوض بھی فروخت کیا جاچکا ہے جبکہ عموماً ایک لڑکی کی قیمت چند سو یا ہزار ڈالر ہوتی ہے۔

زینب بنگورا کا کہنا ہے کہ یہ جنگ مظلوم عورتوں کے جسموں پر لڑی جارہی ہے۔ زینب بنگورا کا کہنا ہے کہ وہ اغوا کاروں کی قید سے فرار ہونے والی متعدد لڑکیوں سے بات کرچکی ہیں، علاقے کی اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات سے بات کرچکی ہیں اور انہوں نے پناہ گزینوں کے متعدد کیمپس کا دورہ بھی کیا۔ ان کے مطابق جب کسی نئے علاقے پر قبضہ کیا جاتا ہے تو وہاں موجود نوجوان لڑکیوں اور عورتوں کو قیدی بنالیا جاتا ہے۔ قید میں رہنے والی خواتین نے انہیں بتایا کہ 100 کے قریب لڑکیوں کو ایک چھوٹے سے گھر میں قید کردیا جاتا ہے۔ ان کے کپڑے اتار کے انہیں زبردستی صاف کیا جاتا اور نیلامی کے لئے پیش کردیا جاتا۔ زینب بنگورا کے مطابق شدت پسند تنظیم انہی لڑکیوں کے ذریعے مغربی نوجوانوں کو شمولیت پر راضی کررہی ہے۔ ان سے وعدے کئے جاتے ہیں کہ ان کی شادی کنواری لڑکی سے کروائی جائے گی، زینب بنگورا نے زور دیا کہ عالمی برادری کو ان بے گناہ خواتین کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنے اور عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

واضع رہے کہ کہ ان وہابی مفتیوں نے داعش کے ان جنسی درندوں کی ہوس کو پوار کرنے کے لئے زنا کو جہاد النکاح کا نام دیدکر تحفظ فراہم کرنے کی کوشیش کی لیکن وہ اب ناکام ہوچکی ہے، داعش کے ان جنسی درندوں کی اپنے زیر اثر علاقوں میں خؤاتین کی عصمت دری وغیر ہ عام ہوگئی ہے،جبکہ معصوم لڑکیوں کو ایک سگریٹ کے ڈبے کے عوض نیلام بھی کیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button