مشرق وسطی

شام کے بحران کاحل، دہشت گردی کی بیخ کنی میں ہے

شام کے پارلمینٹ کے اسپیکر نے بحران شام کے حل کو دہشت گردی کی بیخ کنی سے مشروط قرار دیا ہے۔

شام کی نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کی پارلیمنٹ کےاسپیکر محمد جہاد اللحام اور روسی پارلیمنٹ ڈیوما کے رکن ڈیمٹری سابلین اور ان کے ہمراہ وفد نے منگل کو دمشق میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں محمد جہاد اللحام نے کہا کہ شام میں کسی بھی سیاسی راہ حل کا نتیجہ اس وقت تک نہیں نکلے گا جب تک کہ اس ملک سے دہشت گردی کی بیخ کنی کا راستہ ہموار نہیں ہوگا۔ شامی پارلمینٹ کے اسپیکر نے دہشت گردوں کی حمایت بند کئے جانے اور ترکی اور اردن کے راستے شام میں دہشت گردوں کی دراندازی کی روک تھام کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی سرکردگی میں داعش مخالف اتحاد ناکارہ ہے اور ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسیاں ہی اس گروہ کی حمایت اور اسے چلارہی ہیں۔ روس کے پارلیمانی وفد کے سربراہ ڈیمٹری سابلین نےشام کی قوم اور حکومت کی حمایت کو اپنے دورہ دمشق کا مقصد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شام کا بحران سیاسی طریقے سے حل کرکے عوام کے قتل عام کی روک تھام کی جائے۔ روسی پارلیمینٹ کے رکن نے کہا کہ مغرب رائے عامہ کو فریب دینے کے لئے شام کے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کررہا ہے اور اس ملک میں دہشت گردوں کی جارحانہ کاروائیوں پر پردہ ڈالنے میں کوشاں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button