پاکستان

داعش کا افغانستان اور پاکستان کے علاقوں پر مشتمل صوبہ قائم کرنے کا اعلان

دولت اسلامیہ نے افغانستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں پر مشتمل صوبے قائم کرنے کا اعلان کردیا۔ بی بی سی کے مطابق دولت اسلامیہ کے ترجمان جریدے دبیق کے ساتویں شمارے میں بتایا گیا ہے کہ خراسان و لایت یا صوبے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں افغانستان کے علاوہ خیبر ریجن، سوات، میدان، مروت، ککی خیل، تورہ درہ، دیر، ہنگو، باجوڑ، اورکزئی، کرم اور وزیرستان کے علاقے شامل ہیں۔ خراساں کیلئے تحریک طالبان اورکزئی کے سابق کمانڈر شیخ حافظ سعید خان کو ولی جبکہ عبدالرؤف خادم کو نائب بھی تعینات کیا گیا ہے۔ امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے پاکستان میں نمائندے شعیب نے بی بی سی کو بتایا کہ وزیرستان کے کچھ گروہوں کا جن میں کالعدم پنجابی طالبان اور لشکر جھنگوی بھی شامل ہیں، کراچی کے گروہوں سے تعلق ہے۔ ان کے مطابق کراچی میں دہشت گردی کی جو بھی بڑی کارروائیاں ہوتی ہیں ان میں کالعدم لشکر جھنگوی کا نام سامنے آتا رہا ہے، اس بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ یہ کالعدم لشکر جھنگوی کے لوگ ہیں جو اب دولت اسلامیہ میں آگئے۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کے ڈائریکٹر عامر رانا کے مطابق شدت پسند گروہ جنداللہ کی وجہ سے تھوڑا ابہام ہے، کیونکہ جنداللہ عرصے سے دولت اسلامیہ کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم تاحال ایسے شواہد سامنے نہیں آئے جن سے ثابت ہو کہ جنداللہ کی بیعت کو دولت اسلامیہ نے قبول کیا ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کے دائریکٹر عامر رانا کے مطابق دولت اسلامیہ کی حکمت عملی ریاستوں پر قابض ہونا ہے اسی لئے وہ ایسے گروہوں کی حمایت کرتے ہیں جو اس کی اہلیت رکھتے ہوں۔ اگر داعش بھی القاعدہ کی طرح مقامی گروہوں کے ذریعے معاملات کو چلائے گی تو پھر ان میں اور القاعدہ میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا

متعلقہ مضامین

Back to top button