پاکستان

کوئٹہ: کالعدم تحریک طالبان سجنا گروپ کا اہم کمانڈر گرفتار خودکش جیکٹس اور دھماکا خیز مواد برآمد

سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والا کالعدم تحریک طالبان سجنا گروپ کا اہم کمانڈر خود کش حملہ آورں کا ماسٹر مائیڈ کو معاون سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کوئٹہ کے نواحی علاقے سے گرفتار کر کے خودکش جیکٹس دھماکہ خیز مواد اور بھاری تعداد میں اسلحہ قبضے میں لے لیاچاند کی 30تاریخ کو 30ساتھیوں کے ہمراہ ژوب میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کرنا تھا حالیہ دنوں میں مولا فضل اللہ سے ملاقات بھی کی تھی ۔یہ بات انتہائی بائوثوق ذرائع نے جنگ کو بتائی ۔ ان ذرائع کے مطابق ملزم نے وزیرستان اور ژوب میں 40سے زائد دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اس کا ایک بھائی بلوچستان کانسٹیلری میں ملازم ہے ۔ سات سال قبل جنوبی وزیر ستان سے اہلخانہ کے ہمراہ کوئٹہ آیا تھا ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ قانون نافذ کر نے والے اداروں کو اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تحریک طالبان کا اہم کمانڈر کوئٹہ کے نواحی علاقے میں موجود ہے اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نےکوئٹہ کے نواحی علاقے میں جمعرات اور جمعہ کی شب ایک مکان پر چھاپہ مار کر دو افراد کو گرفتار کر کے مکان سے خود کش جیکٹس ٗ دھماکہ خیز مواد ٗ اور بھاری تعداد میں اسلحہ قبضے میں لے لیا ۔ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں گرفتار شخص نے اعتراف کیا کہ اس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سجنا گروپ سے ہے اور خود کش حملہ آور تیارکرنے کا ماہر ہے دو مرتبہ تشکیل کیلئے وزیرستان گیا مگر ایسے ناکامی ہوئی اور وہ واپس کوئٹہ آ گیا ۔اس نے بتایا کہ اس بار اس کا نام خود کش حملے کیلئے آیا تھا اور چاند کی 30تاریخ کو ژوب میں سیکورٹی فورسز کی چیکٹ پوسٹ پر اپنے 30 ساتھیوں کےساتھ حملہ کرنا تھا۔گرفتار کمانڈر نے مزید بتایا کہ اس کے ساتھ گرفتار ہونے والے شخص کا تعلق بھی سجنا گروپ سے ہے اور یہ معاون کار ہے ۔ گرفتار کمانڈر کا کہنا تھا کہ وہ سائوتھ وزیرستان کا رہائشی ہے اور سات سال قبل اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کوئٹہ منتقل ہو گیا تھا ۔ بنوں کے مدرسے سے دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد گروپ میں شامل ہوا۔ اور دہشت گردی کی تربیت افغا نستا ن سے حاصل کی کوئٹہ آنے کے بعد سجنا گروپ کے اہم کمانڈر رفیع اللہ سے فون پر رابطہ رہا جبکہ کئی بارملافضل اللہ سے ملاقاتیں کی ۔اور حال ہی میں بھی ملاقات کر کے آیا تھا ذرائع نے بتایا کہ اس نے وزیرستان اور ژوب میں 40 سے زائد دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا اعترا ف کیا ہے اس کے دیگر ساتھیوں کی نشاندہی بھی کی ہے جن کی گرفتاری کیلئے سیکورٹی فورسز آپریشن کر رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button