سعودی عرب

جنگ یمن سعودی عرب کے گلے پڑ گئی

سعودی عرب کے سیاسی ذرائع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب یمن پر جارحیت کے لیے اب تک تیس ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے-
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی فوجی جارحیت کا خرچہ پچاس ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے- یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب سعودی عرب، امریکہ، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے بھی کر رہا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ بھی برطانیہ کی سیاسی جماعتوں کے درمیان شدید اختلافات کے پیش نظر سعودی عرب کو غیر روایتی بموں کی فراہمی کے مسئلے کا جائزہ لے رہی ہے۔ دوسری جانب عرب کے سیاسی ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کے بہت سے جاسوس سیٹلائٹس کو کرائے پر لیا ہے- ان میں سے ایک سیٹلائٹ یمن کے ساتھ سعودی عرب کی سرحدوں کو کنٹرول کرنے سے مخصوص ہے جبکہ ایک سیٹلائٹ فوجی اہداف کو واضح اور معین کرنے کے لیے ہے اس کے علاوہ دیگر سیٹلائٹس یمن کے ساتھ جنگ سے متعلق کارروائیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ہیں- اس رپورٹ کے مطابق سعودی عرب مسلسل کام کرنے والے ان سیٹلائٹس سے استفادہ کرنے کے لیے بہت بھاری رقم امریکہ اور اسرائیل کو ادا کر رہا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button