عراق

داعش کی قید سے بھاگنے والی 19 سالہ مظلوم لڑکی کی درد بھری داستان

شیعت نیوز ۔ شدت پسند دہشت گرد وہابی تنظیم داعش کے لیے جہاں دیگر کئی سنگین الزامات ہیں وہیں خواتین کے خلاف انتہائی خوفناک سلوک کا الزام بھی کثرت سے سامنے آتا رہتا ہے۔ شیعہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد وہابی تنظیم داعش کے لیے جہاں دیگر کئی سنگین الزامات ہیں وہیں خواتین کے خلاف انتہائی خوفناک سلوک کا الزام بھی کثرت سے سامنے آتا رہتا ہے۔  پہلی مرتبہ داعش کی قید سے فرار ہونے والی 19 سالہ لڑکی نے انکشاف کیا ہے کہ قیدی بنائی گئی خواتین اور لڑکیوں کی نہ صرف آبرو ریزی کی جاتی ہے بلکہ ان کے جسموں سے خون نکال کر زخمی جنگجوؤں کو بھی لگایا جاتا ہے۔ یہ تفصیلات گرتا راملی نامی لڑکی نے بتائیں ہیں جسے داعش نے سینکڑوں دیگر لڑکیوں کی طرح قیدی بنایا۔ گرتا راملی نے سماجی کارکن کو بتایا کہ اسے 28 دن کے لیے جہاد النکاح کی خاطر جنسی غلام بنا کر رکھا گیا۔ ایک رات جب پانی لینے باہر نکلی تو محافظوں کو سوتا پا کر 4 گھنٹے پیدل چل کر فرار ہوگئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button