مقبوضہ فلسطین

اقوام متحدہ نے اسرائیل کو جنگی مجرم ثابت کردیا: ھنیہ

اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدراور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینیوں پر مظالم اور جنگی جرائم کا مرتکب قرار دے کریہ ثابت کردیا ہے کہ حماس کا صہیونی ریاست کے بارے میں موقف سو فی صد درست ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو بھیجے گئے خصوصی پیغام میں اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے منظرعام پرآنے کے بعد اب اس میں کوئی ابہام نہیں رہ گیا کہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ درندگی کی مرتکب ہوئی ہے۔ یہ رپورٹ صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف ایک نیا اور مستند ثبوت ہے جسے کسی فورم پر ٹھکرایا نہیں جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پچھلے سال جولائی اور اگست کے دوران اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں مسلط کی گئی جنگ میں اقوام متحدہ کے زیرانتظام اسکولوں اور اسپتالوں کو دانستہ طورپر نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں سیکڑوں نہتے فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست نے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں تمام عالمی قوانین کی دھجیاں اڑائیں، نہتے بچوں اور خواتین کو نہایت بے دردی سے شہید کیا گیا۔ اسرائیل کے جنگی جرائم کو پوری دنیا میں مانا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے بعد اب صہیونی ریاست کے جنگی جرائم کے حوالے سے کوئی ابہام باقی نہیں رہ گیا ہے۔ اس کے بعد اب فلسطینیوں کے صرف ایک ہی راستہ ہے وہ اسرائیل کےان جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے عالمی اداروں کا درواہ کھٹکٹھائیں۔

انہوں نے فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کو بنیاد بنا کربین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمات قائم کرنے میں اب مزید تاخیر نہ کرے۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی فلسطینی ریاست کا جزو لازم ہے جسے کسی صورت میں فلسطین سے الگ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ دشمن فلسطینیوں کو تقسیم کرنے کی سازش کررہا ہے لیکن فلسطینی قوم تقسیم کی کسی بھی سازش کو قبول نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button