یمن

یمن پر سعودی جارحیت ،23روز میں ڈھائی ہزار یمنی مسلمان شہید

سعودی عرب کی جانب سے یمن میں جاری جارحیت کے نتیجے میں ابتک ڈھائی ہزار سے زائد یمنی مسلمان شہید ہوگئے ہیں، ان ڈھائی ہزار شہید مسلمانوں میں کئی سو بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جنہیں سعودی جہازوں نے بربریت کا نشانہ بنایا،عرب ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنارہا ہے جسکے نتیجے میں معصوم شہری مارے گئے ہیں جبکہ کئی ہزار زخمی ہیں جنکے علاج کے لئے اسپتالوں میں جگہ کم پڑگئی ہے۔

دوسری طرف یمن میں جاری سعودی جارحیت کے سبب کئی فیکڑیاں بند ہوچکی ہیں جبکہ اسکولوں پر سعودی بمباری کی نتیجے میں کئی اسکول بھی تباہ ہوئے ہیں، یمنی بچے اسکول جانے سے قاصر اور عوام روزگار سے محروم ہوگئے ہیں،سعودی درندوں نے مساجد کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کیا ، اور طاقت کے نشے میں سعودی جہازوں نے مساجد پر بھی بمباری کی ہے،ذرائع کے مطابق ابتک سیکڑوں مساجد سعودی بمباری میں شہید ہوئی ہیں جبکہ قرآن پاک کے گیارہ ہزار نسخے بھی جل کرخاک ہوگئے ہیں۔ سعودی عرب کی بین الاقوامی جنگی قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی پر عالم اسلام سمیت بین الاقوامی تنظیمیں خاموش ہیں ،جولمحہ فکریہ ہے؟

23 روز سے جاری یمن پر سعودی جارحیت کے باوجود سعودی عرب ابتک اپنے ان اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہےجو وہ حاصل کرنا چاہتا ہے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے سعودی عرب یمن جنگ میں مکمل ناکام ہوچکاہے، اور اگر آل سعود اس جنگ کو مزید جاری رکھتے ہیں تو انہیں مزید شکست سے دورچار ہونا ہوگا۔

اسی طرح رہبر انقلاب اسلامی نے بھی آل سعود کو یمن میں جاری جارحیت سے باز رہنے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ یمن میں سعودی جارحیت کے نتیجے میں سعودی عرب کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، اور ابتک ایسا ہی نظر آرہا ہےکہ سعودی عرب یمن جنگ میں کچھ حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button