سعودی عرب

سعودی عرب کو امریکا نے اپنے جال میں پھنسا لیا ہے: ولید بن طلال

سعودی عرب کے شہزادے ولید بن طلال نے امریکہ کے جال میں سعودی عرب کے پھنسنے کے بارے میں تاکید کی ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امریکا سعودی عرب کو کمزور کرنے اور اس کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہےانہوں نے خبردار کیا اور سعودی عرب کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ محمد بن سلمان اور محمد بن نائف جیسے کم عمر سعودی شہزادوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور انھیں سعودی عرب کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہ دیں-

اس رپورٹ کے مطابق : سعودی عرب کے ولی عہد مقرن بن عبدالعزیز نے بھی یمن پر سعودی عرب کی طرف سے فوجی حملے کی مخالفت کی ہے اور وہ بھی سابق شاہ کے بیٹے اور نیشنل گارڈ کے وزیر متعب بن عبداللہ جیسے مخالفین کے کیمپ میں شامل ہو گئے ہیں۔

رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے : مقرن بن عبداللہ نے ریاض میں نیشنل گارڈ کی وزارت کی عمارت میں فوجی کمانڈروں سے ملاقات میں کہا ہے کہ ہر سعودی شہری اپنے وطن کے دفاع کی فرنٹ لائن پر ہے۔

شہزادہ مقرن نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور انضباطی کارروائی اور شورش اور بغاوت کے الزام سے بچنے کے لیے اس بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا-

ایک اور سعودی شہزادہ خالد بن طلال بھی، یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کے مخالفین میں شامل ہو گیا ہے۔ اس شہزادے نے بیان کیا ہے کہ شرم الشیخ اجلاس میں عرب لیگ کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر یمن پر حملے کا سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کا فیصلہ اس تنظیم پر جارحیت اور اس کی بے احترامی کے مترادف ہے-

فوجی ماہرین کا خیال ہے کہ اس جارحیت سے سعودی عرب کو نقصان پہنچے گا- سعودی عرب کے مختلف شہروں میں داخلی احتجاج میں شدت آنے کے علاوہ یمن پر سعودی حملے جاری رہنے کی صورت میں اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا کیونکہ سعودی عرب کی کرائے کی فوج، امریکیوں سے تربیت حاصل کرنے کے باوجود جدید ہتھیاروں کو استعمال کرنا نہیں جانتی۔

ان فوجی ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یمن پر آل سعود کی جارحیت علاقے میں جھڑپوں کو ہوا دے گی اور دہشت گردی کے اقدامات میں اضافہ ہو گا-

فوجی ماہرین نے اسی طرح کہا ہے : سعودی عرب کی فوج کا حال، انیس سو پینسٹھ میں مصر کی فوج جیسا ہو گا کہ اس زمانے میں مصر کے ساٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے-

متعلقہ مضامین

Back to top button