یمن بحران: پاکستان یمن میں سعودی جنگ میں شمولیت پر غور کررہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پڑوسی ملک یمن میں عوامی انقلاب کے خلاف فوجی کارروائی کے حوالے سے رابطہ کیا ہے، سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے جمعرات سعودی حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ پاکستان اور مصر سمیت 5 مسلمان ملک یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف جاری کارروائی میں حصہ بننا چاہتے ہیں،یمن میں جاری خانہ جنگی کے بعد سعودی عرب نے یمنی حکومت کو حوثی انقلابیوں کے خلاف مدد فراہم کرتے ہوئے فوجی آپریشن شروع کیا ہوا ہے، جبکہ سعودی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ آج صبح ہونے والی کاروائی جس میں معصوم عوام شہید ہوئے ہیں پاکستاشامل ہے، تاہم ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ابھی ہم غور کررہے ہیں کہ یمن میں جاری سعودی جنگ میں شامل ہوا جائے یا نہیں، میڈیا ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے بتایا کہ یمن میں بحران کے حوالے سے سعودی عرب نے پاکستان سے ہنگامی رابطہ کیا ہے اورہم اس معاملے پر ابھی غور کر رہے ہیں، ترجمان کے مطابق، یمن میں پاکستان مشن کو الرٹ کر دیا گیا۔
واضع رہے کہ یمن میں وہاں کی عوام نے اقتدار پر قابض القائد ہ کے حمایتی ہادی منصور کے خلاف قیام کیا تھا اور اسے صنعا ء چھوڑنے پر مجبو ر کردیا ہے ، جبکہ ابھی بھی کئی علاقوں بالخصوص جنوبی علاقوں میں القائد ہ کے دہشتگرد وں کا قبضہ ہے یمنی عوام نے جنوبی علاقوں کو القائد ہ کے دہشتگردوں سے آزاد کروانے کے لئے جنوب کی طرف مارچ کیا ہے۔
دوسری جانب عالمی میڈیا سمیت پاکستانی میڈیا یمن کے عوامی انقلاب کو بغاوت قرار دے رہا ہے ،میڈیا کی یہ زرد صحافت میڈیا پر سعودی اثر و رسوخ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔