یمن

یمن کے مفرور سابق صدر کی اقوام متحدہ کو یمن میں فوجی مداخلت کی دعوت

مفرور سابق یمنی صدر منصور ہادی نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ان حکومت کا بحال کروانے کے لئے حوثیوں کے خلاف فوجی کاروائی کرے، یہ بات یمن کے مفرور سابق صدر منصور ہادی نے کونسل کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے ، جبکہ مفرور صدر نے عرب خطہ کی حائن خلیجی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ حوثی شیعوں کی جنوبی علاقہ کی طرف بڑھتی ہوئی پیس رفت سے تحفظ کے لئے مداخلت کریں۔

منصور ہادی نے سیکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب 7 کے تحت ایک قرار داد منظور کرے جس کے ذریعے یمن میں بین الاقوامی فوجی مداخلت کی اجازت دی جائے، ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کی قرارداد میں مدد پر آمادہ ممالک کو دعوت دی جائے کہ وہ فوری طور پر یمن میں انکی حکومت کی مدد کریں تاکہ یمن کی سلامتی اور علاقائی خود مختاری کا تحفظ کیا جائے اور عدن سمیت ملک کے جنوبی شہروں کو حوثیوں کی گرفت سے بچایا جاسکے۔

دوسری جانب سعودی عرب نے بھی خلیج تعاون کونسل کے عرب خائن ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ عرب ممالک اپنے سفارت خانے صنعاء سے منتقل کرکے یمن کے جنوبی علاقے عند لے جائیں جہاں یمن کا مفرور صدر روپوش ہیں ،یہ علاقہ سعودی حمایت یافتہ تنظیم القائد ہ کا گڑھ بھی ہے۔

واضع رہے یمن میں دہشتگردوں کی حمایت کرنے پر یمنی صدر منصور ہادی کو یمن کی عوام نے انصار اللہ کی قیادت میں معزول کردیا تھا جو فرار ہوکر القائدہ کے زیراثر علاقہ عدن میں روپوش ہوگیا ہے، جبکہ شیعہ حوثی قبائل کی سیاسی جماعت انصار اللہ اور یمنی ائیر فورس ملک کے علاقہ عدن کو دہشتگردوں سے آزاد کروانے کے لئے پیش قدمی کررہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button