ایران

ایرانی بحریہ اقتدار کے ساتھ خلیج عدن میں موجود

اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے سربراہ حبیب اللہ سیاری نے کہا ہے کہ ایران کے ساحلی علاقے بندر عباس سےخلیج عدن تک کا فاصلہ تقریبا ڈھائی ہزار کلومیٹر ہے اور ایرانی بحریہ ایک اسٹریٹیجک فورس کی حیثیت سے اس علاقے میں پورے اقتدار کےساتھ موجود ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے گزشتہ تین روز کے دوران خلیج عدن میں بحری قزاقوں کے خلاف ایرانی بحریہ کی کاروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بحری قزاقوں نے حالیہ برسوں کے دوران خلیج عدن کے علاقے کو تجارتی بحری جہازوں کی آمدورفت کے لیے غیر محفوظ بنادیا تھا اور ہم نے کوشش کی ہے کہ ان کا مقابلہ کر کے اس علاقے میں تجارتی بحری جہازوں اور آئل ٹینکروں کی پرامن اور اطمینان بخش آمدورفت کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران ان ممالک میں شامل ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں اس علاقے میں بھرپور طریقے سے موجود ہیں، کہا کہ ایرانی بحریہ ایک اسٹریٹیجک فورس کی حیثیت سے اس علاقے میں پورے اقتدار کے ساتھ موجود ہے۔ ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ دو ہزار آٹھ سے اب تک اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ نے تقریبا دو ہزار چھے سو بحری جہازوں کو پرامن طور پر اس علاقے سے عبور کرایا ہے، کہا کہ ہم اس علاقے میں مستقل طور پرموجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران خلیج فارس اور شمالی بحر ہند کے علاقے میں ایک طاقتور بحریہ کا مالک ہے۔ ایڈمرل سیاری نے کہا کہ ایران علاقے میں ہتھیاروں کی دوڑ میں نہ تو کبھی شامل ہوا تھا اور نہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ضرورت کے سازوسامان کے لیےدوسروں کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے اور اسی بنا پر ہم نے ہمیشہ خودکفالت کی جانب قدم بڑھانےکی کوشش کی ہے۔ ایرانی بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ اسی سلسلے میں رواں مہینے ملک کے اندر ایرانی ماہرین کا تیار کردہ دماوندنامی دوسرا ڈسٹرائر بھی بحریہ کے حوالے کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button