عراق

داعش نے بربریت کی انتہاء کردی، شیرخوار بچے کو بھی خودکش بمبار بنا دیا

داعش سے متعلقہ سوشل میڈیا سائٹس پر ایک بچے کی تصویر جاری کی گئی ہے جس کے سینے پر ایک اصل گرینیڈ رکھا گیا ہے۔ اس حوالے سے عالمی اخبارات کا دعویٰ ہے کہ داعش نے فوجیوں کی کمی ہونے کی وجہ سے معصوم بچوں کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور شیر خوار بچوں کو خودکش بمبار بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ عالمی اخبارات کا کہنا ہے کہ یہ بچے داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے جہاد النکاح (زنا) سے پیدا ہوئے ہیں اور ان بچوں کو استعمال کیا جارہا ہے، داعش کے دہشت گردوں کو جہاں دھماکہ کرنا ہوتا ہے وہاں وہ بچوں کو منجنیق کی طرز پر بنائی گئی مشین سے پھینکتے ہیں اور جیسے ہی وہ شیر خوار بچہ مذکورہ جگہ پر گرتا ہے، یہ دہشت گرد دھماکہ کردیتے ہیں،۔ عالمی اخبارات کی رپورٹس کے مطابق تکریت میں داعش نے اس طریقے کا اپنا یا لیکن قاسم سلیمانی کی قیادت میں کئے جانے والے آپریشن میں عراقی فوج نے داعش کے اس حملے کے طریقے کو بری طرح ناکام بنایا اور کئی سو بچوں کو داعش کے چنگل سے رہا کرایا۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں داعش کی جانب سے پراپیگنڈے کیلئے بچوں کے استعمال پر سراپا احتجاج ہیں۔ تاہم مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ داعش کو ’فوجیوں‘ کی اشد ضرورت ہے اور کمی کو پورا کرنے کیلئے انتہائی چھوٹی عمر کے بچوں کو بھی صرف 45 دن کی ٹریننگ دے کر بھرتی کیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button