پاکستان

طالبان جو کررہے ہیں وہ داعش سے کم نہیں۔ کور کمانڈر پشاور ہدایت الرحمان

پشاور: کور کمانڈر پشاور ہدایت الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک کو داعش سے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ طالبان جو بارہ سال سے یہاں کررہے ہیں وہ داعش سے کم نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں صوبے کے گورنر سردار مہتاب عباسی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران کورکمانڈر پشاور لیفٹنٹ جنرل ہدایت الرحمان کا کہنا تھا کہ داعش پاکستان کے لیے خطرہ نہیں اور داعش سے پریشان ہونے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے پاس ہر طرح کی معلومات موجود ہیں’۔

آپریشن کے بعد دہشت گردوں کے ملک میں پھیل جانے کے حوالے سے کورکمانڈر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کردیا گیا ہے اور ان کو کہیں بھی چھپنے نہیں دیا جائے گا۔

دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کے حوالے سے کورکمانڈر ہدایت الرحمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے ضرب عضب کے علاوہ بھی بہت سے آپریشن جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی نظر میں تمام دہشت گرد برابر ہیں اور دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کیلئے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔

کور کمانڈر پشاور نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بدستور بہتر ہوئے ہیں۔

گذشتہ دنوں وزیر اعظم نواز شریف کے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیزنے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ داعش ملک کے لئے خظرہ نہیں ہے۔

یہ خیال رہے کہ داعش کی جانب سے متعدد بار یہ اعلانات سامنے آئے ہیں کہ وہ اپنی تنظیم کو منظم کرنے کے لئے پاکستان اور افغانستان میں بھرتیاں کررہے ہیں۔

آئی ڈی پیز کی واپسی
اس موقع پر خیبر پختونخوا کے گورنر سردار مہتاب کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان کے آپریشن سے متاثر ہونے والوں کی واپسی کا عمل 16 مارچ سے مرحلہ وار شروع ہو جائے گا۔

انھوں نے متاثرین کی واپسی کو بڑا چیلنج قرار دیتے ہو ئے کہا کہ قبائلیوں کی قربانیوں کو یاد رکھا جائے گا اور آئی ڈی پیز کی واپسی کے لیے ہر ممکن وسائل کا بندوبست کریں گے۔

گورنر مہتاب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلیوں کی مدد کو سراہاتے ہو ئے کہا کہ حکومت متاثرین کی با عزت واپسی چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کے ہر خاندان کو واپسی کے وقت 35ہزار روپے دئیے جائیں گے اور ابتدائی ضروریات کی تکمیل کے لئے 25 ہزار جبکہ ٹرانسپورٹ کے لئے 10 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔

سردار مہتاب عباسی کا کہنا تھا کہ تباہ شدہ مکانات کے لئے آئی ڈی پیز کو 4لاکھ روپے اور جزوی نقصانات کے لیے 1 لاکھ 60 ہزار روپے دیے جائیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقوں کی مرحلہ وار آبادکاری کے اس پروگرام کے لیے 80 ارب روپے، بنیادی سہولیات کے لئے 50 ارب روپے جبکہ تعمیرنوکیلئے 30 ارب روپے درکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button