مقالہ جات

پاکستان میں لشکر جھنگوی اور داعش کے سائبر جہادی: کالعدم تکفیری دہشت گردوں کی حمایت میں جماعت اسلامی کا سوشل میڈیا سر گرم

دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں بھی سوشل میڈیا پر دہشت گرد جماعتوں جیسا کہ داعش، طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی حمایت میں متعدد اکاؤنٹس اصلی اور جعلی ناموں سے بنائے گئے ہیں تاکہ اسلام دشمن تکفیری خوارج کو پاکستان میں بھی کھل کھیلنے کو موقع ملے

حال ہی میں جماعت اسلامی سوشل میڈیا کے انچارج شمس الدین امجد دیوبندی کے زیر سایہ لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، داعش اور طالبان کے پروپیگنڈا ونگ کو سوشل میڈیا پر سر گرم کیا گیا ہے، کراچی میں مفتی نعیم اور اکوڑہ خٹک میں سمیع الحق کے دیوبندی مدارس میں انٹرنیٹ سیلز بنائے گئے ہیں جہاں پر طالبان، لشکر جھنگوی اور داعش کے حق میں پروپیگنڈا کیا جاتا ہے – بہت سے نئے اکاؤنٹس فیس بک اور ٹویٹر پر لڑکیوں اور لبرل کے ناموں سے بنائے گئے ہیں جو تکفیری دیوبندی خوارج کے ہاتھوں سنی صوفی، بریلوی، شیعہ، احمدی اور مسیحی قتل عام کی توجیہ پیش کرتے ہیں، فرقہ واریت پھیلاتے ہیں اور پاک فوج اور آپریشن ضرب عضب کے خلاف انتہائی غلیظ زبان استعمال کرتے ہیں

jamat2

جماعت اسلامی کے اندرطالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کا حامی تکفیری دیوبندی گروہ سراج الحق دیوبندی اور شمس الدین امجد دیوبندی کی شکل میں مضبوط ہو چکا ہے -جماعت اسلامی کے بعض نفسیاتی مریض اور تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے ترجمانوں کے نزدیک احمد لدھیانوی اور فاروقی جیسے دہشتگردوں کے انٹرویوز نشر کرنا، سراج الحق دیوبندی کی جانب سے ان کو گلے لگانا تو اسلامی اخوت و بھائی چارے کی عملی دلیل ہے لیکن مجلس وحدت مسلمین کے امین شہیدی کا انٹرویو نشر کرنا فرقہ واریت ہے۔ ذرا ان نام نہاد اسلام پرست تکفیری دیوبندی دہشتگرد ٹولے کی منافقت اور پست ذہنیت ملاحظہ فرمائیں

جماعت اسلامی کے تکفیری دیوبندی ترجمان کی حالت دیکھنے والی ہوتی ہے جب بات پاکستان میں کالعدم سپاہ صحابہ کے ہاتھوں شیعہ نسل کشی کی ہو یا طالبان کے ہاتھوں عام پاکستانیوں کے قتل عام کی ہو۔ ان تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے منہ سے کالعدم انجمن سپاہ صحابہ یا طالبان کے خلاف ایک لفظ نہیں نکلتا۔

جماعت اسلامی کا تکفیری دیوبندی ترجمان شمس الدین امجد جو کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہ صحابہ کے جہنم واصل ہونے والے خوارج کے سرغنوں کو سنی ثابت کرنے پر تلا ہوا ہے، یہی دین فروش، منافق انہی تکفیری دہشتگردوں کو دیوبندی کہنے پر چیں بچیں ہوتا ہے اور اس کو فرقہ واریت قرار دیتا ہے ۔ ذرا غور کریں اس تکفیری دیوبندی ترجمان کی منافقت اور دہرا معیار۔ یعنی جب یہ تکفیری دہشتگرد مریں تو جماعت اسلامی کے ترجمان کی نطر میں سنی مرے اور جب یہ قاتل تکفیری دیوبندی دہشتگرد شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کریں، سنی بریلوی مسلمانوں کا قتل عام کریں، صوفیوں کو ذبح کریں، مزاروں اور درباروں میں دھماکے کریں، پاکستان کی مسلح افواج پر حملے کریں اور ہم عوام کو یہ بتائیں کہ ان تمام دہشتگردوں کا تعلق، چاہے کالعدم اہل سنت والجماعت ہو (سابقہ کالعدم انجمن سپاہ صحابہ)، کالعدم لشکر جھنگوی ہو، کالعدم تحریک طالبان ہو، جند ﷲ ہو، یہ سب کے سب تکفیری دیوبندی ہیں تو یہی دین فروش منافق ترجمان حقیقت کے اس افشا کو فرقہ واریت قرار دیتا ہے

نامور امریکی محقق پروفیسر کرسٹین فیئر کی تحقیق کے مطابق پاکستان میں دینی مدرسوں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں میں چھیاسٹھ فیصد کا تعلق دیوبندی مدارس، بائیس فیصد کا جماعت اسلامی کے نیم دیوبندی نیم سلفی وہابی مدارس جبکہ چھ فیصد کا اہلحدیث یعنی سلفی وہابی مدارس سے ہے

جماعت اسلامی کے متعدد افراد سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی اور طالبان میں شامل ہو کر پاک فوج، سنی بریلوی، شیعہ، مسیحی، احمدی اور دیگر پاکستانیوں پر حملے میں ملوث ہیں جن میں اکرم لاہوری کا نام بھی شامل ہے جو کہ لشکر جھنگوی کا بانی ہے اور پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمیعت طلبہ کا رہنما تھا

باور کیا جاتا ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنما سراج الحق دیوبندی کی جانب سے کالعدم دہشت گرد جماعت کے سربراہ لدھیانوی دیوبندی کی اعلانیہ حمایت کے بعد جماعت اسلامی میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ سے تعلق رکھنے والا دیوبندی تکفیری گروہ مزید مضبوط ہو گیا ہے

کراچی میں مفتی نعیم کے دیوبندی مدرسہ کے انٹرنیٹ ڈیپارٹمنٹ اور جماعت اسلامی کے سوشل میڈیا سیل میں سرگرم دیوبندی تکفیری مختلف ناموں، خاص طور پر لڑکیوں کے ناموں اور لبرل یا سیکولر اکاؤنٹس کی آڑمیں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی اور طالبان کے جرائم پیشہ تکفیری دیوبندی خوارج کی دہشت گردی کی وکالت کر رہے ہیں – ایسے ناموں میں خاص طور پر شینا عابدہ شاہ، نوشین یوسف، رابیل طارق، شمس الدین امجد، سعد مقصود، سعد خان، عامر خان، ارتھ مین انٹرنیشنل پروفیسر، ذوالفقاری ایچ احمد، محسن حجازی، مبشر اکرم،علامہ ایاز نظامی، منیب احمد ساحل، ابو لبابہ، مرزا جواد مقصود بیگ، عامر سعید دیوبندی، جمہور پسند وقاص، راسخ کشمیری، گو ایف جے شاہ برہمن، لال بجھکڑ افضال خان، حاجی ہیری پاشا، لاجیکل کیو اینڈ اے، علمانہ فصیح، بیبرس، علی حسن معاویہ سبطین و دیگر شامل ہیں

تمام انسان دوست اور قانون دوست پاکستانیوں سے درخوست ہے کہ خواہ آپ پاکستان میں ہوں یا کسی دوسرے ملک میں، ان دہشت گرد اکاؤنٹس کی رپورٹ اپنے ملک میں موجود سائبر کرائم یونٹ کو دیں، پولیس کو بھی اطلاع کریں، اور ٹویٹر اور فیس بک سے بھی ان کو بلاک کرنے کی اپیل کریں

ان کو رپورٹ کریں، بلاک کریں اور اگنور کریں تاکہ تکفیری دیوبندی پروپیگنڈا اپنی موت آپ مر جائے

طالبان اور لشکر جھنگوی کے تکفیری خوارج سے نبرد آزما پاک فوج کے ادارے ان دہشت گردوں اور ان دہشت گردوں کے حامیوں پر کڑی نظر رکھے ہوۓ ہیں اور ان کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے گا جیسا کہ ریاست کے خلاف لڑنے والے اور فساد پھیلانے والے طالبان اور لشکر جھنگوی کے ساتھ پاک فوج کر رہی ہے

jamat3

متعلقہ مضامین

Back to top button