دنیا

ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتہ نزدیک ہے: موگرینی

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ نےکہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ جامع ایٹمی سمجھوتے تک رسائی قریب ہے۔
سحر عالمی نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کےشعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نےکہا کہ مذاکرات کے دوںوں فریق سے ہم نےدرخواست کی ہے کہ وہ آئندہ ہفتے جنیوا میں ہونے والے مذاکرات میں سیاسی عزم کا مظاہرہ کريں۔ موگرینی نے لندن کے تھنک ٹینک چیتھم ہاؤس ميں کہا کہ اگر دونوں مذاکراتی فریق ماضی کی طرح اپنے تعاون کو جاری رکھیں اور ایک اچھے سمجھوتے کے سلسلے میں ضروری سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں تو پھر عنقریب ایک اچھا سمجھوتہ طے پاسکتا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی منگل کو کانگریس میں کہا کہ نومبر دو ہزار تیرہ میں ایران کے ساتھ عبوری سمجھوتے کے حصول کے وقت سے عالمی طاقتوں کو پیشرفت حاصل ہوئی ہے۔ جان کیری نے ایران کے ساتھ ایٹمی مذاکرات کا دفاع کرتے ہوئے مذاکرات کی مخالفت کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم نتنیاہو پر تنقید کی۔ جان کیری نے کہا کہ جو لوگ ایران کےساتھ مذاکرات کی مخالفت کررہے ہيں انہيں مذاکرات کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے۔ کانگریس میں تقریرکرتے ہوئے جان کیری نے ایک بار پھر یہ تکراری بیان دوہرایا کہ امریکا ایران کو ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی سے روکنے کی کوشش کررہا ہے۔ جان کیری نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب آئی اے ای اے نے بارہا اپنی رپورٹوں میں کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں کسی بھی طرح کا انحراف نہيں پایا جاتا۔ جان کیری نے کہا کہ ابھی سمجھوتہ ہوا ہی نہيں ہے اس لئے مذاکرات اور سمجھوتے کے مخالفین کو چاہیئے کہ وہ انتظار کريں اور دیکھیں کہ ایٹمی مذاکرات کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔ دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کو بغداد میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے جنیوا میں انجام پانے والے ایران -امریکہ مذاکرات کے بارے میں کہا کہ مذاکرات کے اس مرحلے میں بہت سے مسائل میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے تاہم ابھی بھی بعض ایسے مسائل باقی ہیں جن کا آئندہ ہفتے جنیوا مذاکرات میں جائزہ لیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button